گھر میں نماز سے پہلے اذان دینا
سُوال: ىورپىن ممالک مىں نماز سے پہلے بعض گھروں مىں اِسلامى بھائى ىا مَدَنى منے اذان دىتے ہىں، کىا اِس طر ح ہر اىک کا اذان دىنا صحىح ہے اور گھروں مىں اسے رائج کرنا کىسا ؟
جواب: نمازوں کے اوقات میں اذان دینے کو گھروں مىں رائج کرنا اچھی بات ہے لہٰذا جب بھى نماز پڑھىں تو گھر مىں اذان دىں۔ اذان کوئی بڑا دے ىا نابالغ سمجھ دار بچہ دونوں ہی دُرُست ہیں لیکن اس کے لىے مائىک اِستعمال نہ کیا جائے۔ اس لیے کہ لوگ اس سے مانوس نہىں ہىں۔ بَدقسمتی سے لوگ گانوں سے مانوس ہىں کہ گھر گھر سے گانوں کى آواز آئے تو ىہ ان کو سمجھ آتى ہے لیکن ہر گھر سے اذان کى آواز آئے گى تو محلے والے باتیں بنائیں گے کہ کىا گھر گھر مىں مسجد بنا دى ہے؟ لہٰذا اذان کی آواز اتنی ہی رکھیں کہ صرف گھر والے سُن سکیں۔ (1)
اگر کوئی سلام کا جواب نہ دے تو کیا کریں؟
سُوال: اگر کوئى ہمارے سلام کا جواب نہ دے تو ہمىں کىا کرنا چاہىے؟(SMS کے ذَریعے سُوال)
جواب: اگر کوئی سلام کا جواب نہیں دیتا تو اُسے نىکى کى دعوت دینی چاہیے لىکن اس کے لیے مَسائل کا معلوم ہونا ضَرورى ہے کہ کب سلام کا جواب دینا واجب ہوتا ہے اور کب واجب نہیں ہوتا؟
سلام کا جواب دینا کب واجب ہوتا ہے اور کب نہیں ؟
سُوال: سلام کا جواب دینا کن صورتوں میں واجب ہوتا ہےاور کن صورتوں میں واجب نہیں ؟(2)
جواب: اگر کوئی مُلاقات کے لىے آىا تو اس کے لىے سُنَّت ہے کہ سلام کرے ۔ (3) اور دوسرے پر واجب ہے کہ اس
________________________________
1 - اگر کوئی شخص شہرمیں گھر میں نماز پڑھے اور اَذان نہ کہے تو کراہت نہیں ، کہ وہاں کی مسجد کی اَذان اس کے ليے کافی ہے اور کہہ لینا مستحب ہے۔ اگر بيرون شہر و قریہ باغ یا کھیتی وغیرہ میں ہے اور وہ جگہ قریب ہے تو گاؤں یا شہر کی اَذان کِفایَت کرتی ہے، پھر بھی اَذان کہہ لینا بہتر ہے اور جو قریب نہ ہو تو کافی نہیں ، قریب کی حد یہ ہے کہ یہاں کی اَذان کی آواز وہاں تک پہنچتی ہو۔ (بہارِ شریعت ، ۱/ ۴۶۴، حصہ: ۳ ملتقطاً مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی)
2 - یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ ہی ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ)
3 - جنتی زیور، ص۹۹ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی