مذاکرے کے ذَریعے یہ معلوم ہوگیا ہے کہ ایسی کوئی چیز میڈیکل پر دَستیاب ہے جو خراٹے کی آواز کم کر سکتی ہے مگر اسے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر کے سمجھ کر ہی اِستعمال کیا جائے۔
مَدَنی قافلے کے مُسافروں کی حوصلہ افزائی اور دُعائے عطّار
سُوال: (رُکنِ شُوریٰ نے کہا: )اَلْحَمْدُ لِلّٰہ گزشتہ دِنوں پاک امجدی کابینہ کے امجدی زون سے ایک ماہ کے مَدَنی قافلے کی خُصُوصی ٹرین چلائی گئی، اِس سفر میں مَدَنی قافلے کےمُسافروں کو بارشوں کی وجہ سے کافی آزمائش ہوئی ہے، آپ کی بارگاہ میں عرض ہے کہ ہمارے ان عاشقانِ رَسُول کو دُعاؤں سے نواز دیجیے تاکہ ان کے حوصلے بلند ہوں اور ان کا دِل لگا رہے۔
جواب: اللہ کریم پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے صَدقے مَدَنی قافلے کے ان مسافروں کا دِل لگا دے اور ان کا سفر بخیر ہو۔ تاریخِ اِسلام میں جو غزوات ہوئے ان میں آندھی، طوفان اور بارشیں وغیرہ سب کچھ ہوتا تھا لیکن اللہ پاک کے نیک بندے ان چیزوں سے گھبرائے بغیر اپنا سفر جاری رکھتے تھے۔ اللہ کرے ہمارے مَدَنی قافلے کے یہ مسافر بھی اپنا سفر جاری رکھیں اور ان کا مدنی قافلہ آگے بڑھتا رہے۔ کیا یہ بوندا باندی اور بارش کے قطروں کی وجہ سے بھاگ جائیں گے؟ وہ تو تیروں کی بارش اورتلواروں کی جھنکار میں بھی نہیں بھاگتے تھے بلکہ سینہ سپر ہوکر اور آگے بڑھتے تھے۔ کیا یہ بوندا باندی عاشقانِ رسول کا راستہ روک دےگی؟ نہیں ایسا نہیں ہے۔ آپ لوگ ہمت نہ ہاریں کیونکہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے، جتنی تکلیفیں اُٹھائیں گے اتنا ہی زیادہ ثواب کمائیں گے، نہ گلہ شِکوہ کرنا ہے اور نہ بے صبری کا مُظاہرہ کرنا ہے۔ اللہ پاک کی رضا کے لیے آگے بڑھتے رہیں اور ایک ماہ کے مَدَنی قافلے کا جو عزم کیا ہے اُس میں ایک گھنٹہ بھی کم نہیں کرنا البتہ بڑھانے میں کوئی حرج نہیں۔ جو بھی اس مَدَنی قافلے کے مُسافر ہیں اور بارشوں کے باوجود سفر کر رہے ہیں وہ اپنا مَدَنی قافلہ پورا کریں۔ اللہکریم آپ کے قدم جما دے، صِراطِ مستقیم پر بھی آپ کے قدم جَم جائیں بالکل نہ ڈگمگائیں، اللہ کرے پُل صِراط سے بھی پیارے محبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی”سَلِّمْ سَلِّمْ“کی دُعاؤں کے صَدقے پار ہو جائیں اور عافیت کے ساتھ جنَّت میں چلے جائیں۔ اللہپاک یہ دُعائیں میرے اور تمام دعوتِ اسلامی والوں کے حق میں قبول فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم