Brailvi Books

قسط 34:اُداسی کا علاج
16 - 20
ایک طرح سے اللہ پاک  کی بارگاہ میں مَیِّت کی سفارش کرنے والے ہوتے ہىں تو اللہ پاک کى بارگاہ مىں جتنى عاجزى و  اِنکسارى کے ساتھ سفارش عرض کى جائے گى وہ  اتنی ہى مقبول ہو گی اور جو جتنا  پىچھے ہو گا  اُس کے اندر  اتنا ہی زیادہ عاجزى کا اِظہا ر ہو گااِس لیےنمازِ جنازہ کی آخری صَف کو اَفضل قرار دیا گیا۔ (1) 
تَسْمِیْع کے بجائے اَللہُ اَکْبَر کہنے سے نماز پر کچھ فرق نہیں پڑتا
سُوال: نماز مىں رُکوع سے اُٹھتے وقت اگر کسی نے سَمِعَ  اللہ ُلِمَنْ حَمِدَہ  کے بجائے اَللہُ اَکْبَر کہہ دىا تو کىااُسے سجدۂ سہو کرنا ہو گا؟  
جواب:  سَمِعَ  اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ  کہنا   سُنَّت ہے (2) اور اِسے تسمیع کہتے ہیں ۔ اب اگر کسی نے سَمِعَ  اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ نہ کہا تو یہ  سُنَّت چھوٹی البتہ  نماز ہو جائے گی اور ایسی صورت میں سجدۂ سہو کرنے کی بھی ضَرورت نہیں۔  
کیا سفید بال نکل آنا بڑھاپے کی علامت ہے؟
سُوال: اگر کسى کے بال چودہ سال کى عمر مىں ہى سفىد ہو گئے تو کىا ىہ بڑھاپا کہلائے گا؟
جواب: بعضوں  کے پىدائشى سفىد اور بھورے بال ہوتے ہىں اور کسی کے 25 ، 30 اور40 سال کی عمرمیں سفید بال آتے ہیں، البتہ 60 سال کى عُمر پورا بڑھاپا ہے۔ چونکہ سفید بال  اکثر بوڑھوں کے  آتے ہىں اِس لىے اِسے بڑھاپا کہتے ہىں لىکن حقىقت مىں سفىد بال ہونا بڑھاپے کى علامت نہىں ہے۔  بعض عُمر رسیدہ  بزرگ ہوتے ہىں ا ن کے بال سفىد نہىں ہوتے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ مىرے سر کے بال تھوڑے تھوڑے سفىد ہوئے ہىں باقى تقرىبا ً کالے ہىں تو یوں بوڑھوں کےبال کالے اور جوانوں کے سفید بھی ہو سکتے ہیں۔ کالے بالوں  کے بعد سفىد بال  آنا  ىہ ملک الموتعَلَیْہِ السَّلَام  کے قاصد، وکىل اور پىغام رَساں ہیں(3)  کہ اب موت کی  تىاری کر لو مگر بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہمارے بال  سفید نہیں یہ تو  نزلے سے سفید ہوئے ہیں اور اِس طرح  وہ  اپنے  مَن کو مَناتے ہىں اور پھر  موت کا شِکار ہو جاتے  ہیں۔ موت تو  ویسے بھی قریب ہے مگر کالےبالوں  کے بعد سفىد بال آنا ىہ موت کے قرىب ہونے کى علامت ہےکہ بس اب موت کی تیاری کرنی ہے۔ 



________________________________
1 -   رد المحتار، کتاب الصلاة،  باب صلاة الجنازة،  ۳/ ۱۳۱
2 -   بہارِ شریعت، ۱/ ۵۲۷ ، حصہ: ۳ 
3 -   مکاشفة القلوب، الباب السادس فی الغفلة، ص۲۱دار الکتب العلمية بيروت