اللہ پاک چاہے گا ہم جنَّت مىں ضَرور جائىں گے، اللہ پاک کى عطا سے محبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَ سَلَّم کے صَدقے جب ہم جنَّت مىں جائىں گے تو وہاں سب سے بڑى نعمت اللہ پاک کا دِىدار ہے۔ (1) وہ بھی اللہ پاک کے کَرم سے عطا ہو گا اور جىسے اللہ پاک چاہے گا ہم وىسے اس کا دِىدار کرىں گے۔ اِس بارے مىں عقل کے گھوڑے دوڑانے کى ضَرورت ہى کىا ہے۔ (اِس موقع پر مَدَنی مذاکرے میں شریک مفتی صاحب نے اِرشاد فرمایا: ) جنَّت میں داخلے سے پہلے جب قىامت کا دِن ہوگا تو اُس دِن بھى مومنوں کو اللہپاک کا دِىدار ہو گا۔ (2)جیسا کہ قرآنِ پاک میں ہے: (وُجُوْهٌ یَّوْمَىٕذٍ نَّاضِرَةٌۙ(۲۲) اِلٰى رَبِّهَا نَاظِرَةٌۚ(۲۳)) (پ۲۹، القیٰمة : ۲۲-۲۳) ترجمۂ کنز الایمان: ”کچھ مُنھ اُس دِن تروتازہ ہوں گے اپنے رَبّ کو دیکھتے ۔ “اِسی طرح جنَّت میں داخلے کے بعد بھی مختلف دَرجات کے اِعتبار سے اللہ پاک کا دِىدار ہو گا ۔ (3)
بارش کے وقت پڑھا جانے والا دُرُودِ پاک
سُوال: آج کل(جمادی الاخریٰ ۱۴۴۰ھ بمطابق مارچ 2019) پنجاب مىں بارشوں کا سلسلہ ہےلہٰذا بارش کے وقت پڑھا جانے والا دُرُود ِپاک بتادىجئے۔
جواب: بارش کے تعلق سے جو دُرُودِ پاک مشہور ہے وہ حقىقتاً بارش کا نہىں ہے۔ ”اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَ مَوْلَانَا مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ قَطَرَاتِ الْاَمْطَارِ یعنی اے اللہ!ہمارے سردار حضرت محمد صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم پر اِتنے دُرُود بھىج جتنے بارش کے قطرے ہىں ۔ “ہمارے ىہاں ىہ غَلَط فہمى ہے کہ لوگ سمجھتے ہىں کہ یہ دُرُودِ پاک بارش کے وقت پڑھنا ہےحالانکہ دُرُست یہ ہے کہ ہم جب چاہىں پڑھ سکتے ہىں۔ بارش مىں یہ دُرُودِ پاک خُصوصی طور پر ىاد آ جاتا ہے تو بارش مىں بھى پڑھنے مىں کوئی حرج نہىں ہے۔
کیچڑ اور بارش کے چھینٹوں والے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا حکم
سُوال: آج کل بارش کا موسم ہے اور کپڑوں پر کیچڑ اور بارش کے چھىنٹے پڑ جاتے ہىں تو ایسے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
________________________________
1 - بہارِ شریعت، ۱/ ۱۶۲، حصہ: ۱
2 - مسلم، کتاب الایمان، باب معرفة طريق الرؤية، ص۹۷، حدیث: ۴۵۴ -مراٰۃ المناجیح، ۷/ ۳۸۹
3 - ترمذی، کتاب صفة الجنة، باب ما جاء فی رؤیة الرب تبارک وتعالٰی، ۴/ ۲۴۸، حدیث: ۲۵۶۲ ماخوذاً