Brailvi Books

قسط 31:جَنَّتیوں کو سب سے پہلے کیا کھلایا جائے گا؟
7 - 18
 ذات و صِفات کے متعلق بتایا جائے کہ اللہ پاک موجود ہے، ہمىں رِزق دیتا ہے۔ حضرتِ سیِّدُنا سہل بِن عبدُاللہ تسترى رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ کے ماموں جان (حضرتِ سیِّدُنا محمد بن سوار رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ )نے جو طرىقہ اِختىار کىا تھا وہ اگر اپنایا جائے تو بڑا مفىد ہے چنانچہ آپ(حضرتِ سیِّدُنا محمد بن سوار رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ )نے حضرتِ سیِّدُنا سہل بن عبداللہ تسترى رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ کو سکھایا تھا کہ اللہ مىرے ساتھ ہے ،اللہ مىرا گواہ ہے ،اللہ مجھے دىکھ رہا  ہے ۔ اِس طرح سکھانے سے اِنْ شَآءَاللّٰہ فرق پڑے گا۔(1)
	(امیرِِاہلسنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنے فرمایا:)سُبْحٰنَ اللہ!اىسا ماموں اور ایسا بچہ  کہاں سے لائىں؟ اس وقت حضرتِ سیِّدُنا سہل بن عبدُ اللہ تسترى رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ کى عمر تىن سال تھى،اب اىسا بچہ کہاں سے لائىں جو تىن سال کى عمر مىں ىہ سمجھ لے کہ اللہ دىکھ رہا ہے۔بس اللہپاک اىسا بچہ اور اىسا ماموں عطا کر دے ۔بچوں کا مطمئن ہونا بہت مشکل ہے ۔ان میں اتنى عقل نہىں ہوتى کہ یہ باتیں سمجھ سکیں ۔لوگ عموماً ایسے سُوالات پر بچوں کو ڈانٹ دىتے ہوں گے کہ چُپ کرو !تمہیں اِن باتوں کی سمجھ نہ پڑے،اِس طرح بچوں کو نہیں ڈانٹنا چاہیے۔ بہرحال اللہ پاک کوئی اَسباب کر دے ورنہ صحىح بات ىہ ہے کہ ہمارے پاس  بچوں کے لیے کوئى اِطمىنان بخش جواب ان مَعنوں میں نہىں  کہ جس سے  بچوں  کو مطمئن کىا جا سکے ۔بچے اِس طرح کى بہت سارى حرکات کر رہے ہوتے ہىں جن کا جواب نہىں بن پڑتا ۔  
اللہ پاک کو اُوپر والا کہنا کیسا؟ 
سُوال:”اللہ پاک اُوپر ہے“کیا یہ کہہ سکتے ہیں؟   
جواب:اللہ پاک جگہ سے پاک ہے لہٰذا  ىہ نہىں  کہہ سکتے کہ اللہ پاک اُوپر ہے ىا نىچے ہے ىا دائىں ىا بائىں ہے۔(2) بعض لوگ بولتے  ہىں کہ اللہ پاک آسمان پر  رہتا ہے اور  کوئى بولتا ہے کہ  عرش پر رہتا ہے حالانکہ اللہ پاک کے لیے  کوئى مکان یعنی  ٹھہرنے ،قىام کرنے اور رُکنے کى جگہ ہو اىسا کوئی  مُعاملہ نہىں ہے۔اللہ پاک کا کوئی بدن نہیں اور وہ جِسم و جِسمانیت



________________________________
1 -    بچوں کی مَدَنی  تربيت کے متعلق یہ اِیمان افروز حکایت اور اِس کے عِلاوہ بہت کچھ جاننے کے لیے دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کا رِسالہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ قسط 24 بنام ”بچوں کی تربیت کب اور کیسے کی جائے ؟“ کا مُطالعہ کیجیے۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ) 
2 -    بہارِ شریعت،۱/۱۹، حصہ:۱ ماخوذاً مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی