بھی نمک کى مِقدار پىٹ مىں زىادہ جائے گى، جس سے بلڈ پرىشر ہائى ہو گا۔اگر کسی کا بلڈ پرىشر ہائى نہیں ہوتا تو اس سے وہ یہ نہ سمجھے کہ مجھے نمک سے نقصان نہیں ہو رہا۔
گُردے فیل ہونے کا ایک سبب
اللہپاک نے اَعضا کو جو قوت دى ہے تو اس کى اىک حَد ہے ۔ نمک جب گُردوں مىں پہنچتا ہے تو گُردے اپنى طاقت سے اس کو حَل کر کے نکالتے ہیں لىکن جب Limit(یعنی حَد) سے زىادہ نمک جاتا ہے تو گُردوں کو محنت زىادہ کرنى پڑتى ہے،اب کوئى بھى چیزجب اپنى طاقت سے زىادہ محنت کرے گی تو اس کے Damage(خراب ) ہونے کا اِمکان تو رہتا ہے۔ زیادہ نمک ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کچھ مِقدار گُردے مىں رُک کر اِدھر اُدھر چپک جاتى ہےاور اس سے گُردے مىں خرابىاں پىدا ہوتى ہىں۔ آج کل وىسے بھی سُننے میں آتا رہتا ہے کہ اِس کے گُردے فىل ہو گئے ،اُس کے گُردے فىل ہو گئے۔ کثرت سے گُردوں کے فیل ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ لوگ نمک زیادہ مِقدار میں اِستعمال کرتے ہیں اور پھر پانى کم پیتے ہیں ،اگر پانی زیادہ پیتے تو گُردے اچھی طرح فلٹر کرتے اور نمک چپکا نہ رہ جاتا لىکن نمک رہ جانے کے سبب پھر گُردے فىل ہو جاتے ہىں۔ ہم اللہ پاک سے عافىت کا سُوال کرتے ہىں۔ بہرحال نمک محدود مِقدار مىں ہی کھائىے اور غىر ضَرورى نمک کے اِستعمال سے خود کو بچائیے ۔ کھانے کے عِلاوہ جو دِىگر اِضافى چىزىں وقتاً فوقتاً کھاتے رہتے ہىں ان سے اگر بچىں گے تو اِنْ شَآءَاللّٰہ گُردے بھى محفوظ رہىں گے، بلڈ پرىشر اور کئى بىمارىوں سے بھی حفاظت رہے گى۔ اپنے بدن کى حفاظت کرنى چاہىے تاکہ ہم اچھى طرح عبادات بجا لاسکىں اور مَدَنى قافلوں مىں سفر کر سکىں۔
کون سا نمک اِستعمال کرنا چاہیے؟
سُوال: کھانے مىں سمندرى نمک اِستعمال کیا جائے یا کان کا نمک ؟ جو ڈىلر منافع کے لىے نمک میں ملاوٹ کر کے بىچتے ہىں ان کے بارے مىں آپ کىا فرماتے ہىں؟
جواب: مىرى ناقص معلومات کے مُطابق پہاڑى نمک جسے لاہورى نمک بھی کہتے ہیں یہ زىادہ مُفىد ہے۔ ہم لوگ بڑا پىس لے کر اسے کوٹ کر اِستعمال کرتے ہىں۔ لاہوری نمک پِسا ہوا بھی ملتا ہے لیکن اس میں کنکر پتھر کا مِکس ہونا ممکن ہے اس