Brailvi Books

قسط 31:جَنَّتیوں کو سب سے پہلے کیا کھلایا جائے گا؟
16 - 18
موجود ہے اور ظاہر ہے چادر دِل پر  نہیں اوڑھی جاتی۔ 
(اِس موقع پر امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے کہنے پر مفتی صاحب نے اِن آیاتِ مُبارَکہ کی تلاوت فرمائی( یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ وَ بَنٰتِكَ وَ نِسَآءِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْهِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِهِنَّؕ-)(پ۲۲،الاحزاب:۵۹)ترجمۂ کنز الایمان:”اے نبی!اپنی بیبیوں اور صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے مُنھ پر ڈالے رہیں۔“ایک اور جگہ اِرشاد فرمایا: (وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِكُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِیَّةِ الْاُوْلٰى)(پ۲۲،الاحزاب:۳۳)ترجمۂ کنز الایمان:اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسے اگلی جاہلیت کی بے پردگی ۔) 
	(امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے فرمایا:)اِن آیات میں دِل کے پَردے کا تذکرہ کہاں ہے کہ دِل کا پَردہ کافی ہے؟ حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے یہ سب عورتوں نے گھڑ لیا ہے۔یہ مسئلہ یاد رَکھیے!جس کو شریعت نے پَردہ کہا ہےاگر  اُس کا اِنکار کرتے ہوئے کوئی کہے کہ دِل کا پَردہ کافی ہے تو وہ دائرۂ اِسلام سے خارج ہوجائے گا کیونکہ یہ کُفر ہے۔(1)  قرآنِ کریم میں تو چادر،اوڑھنی اور گھر میں ٹھہرے رہنے کا بیان ہے۔ یہ عورتیں کہتی ہیں کہ دِل کا پَردہ کافی ہے،کیا ایسا کہنے والی عورت دِل پر پَردہ ڈال کر اندھیری رات میں اَکیلی گھومنے نکلے گی؟ کیا کوئی جوان عورت  دِل پر پَردہ ڈال کر جنگل بیابان میں اَکیلی بیٹھے گی؟ نہیں کبھی بھی کوئی عورت ایسا نہیں کرے گی،لہٰذا یہ سب شیطانی ہتھکنڈے ہیں۔ میری مَدَنی بیٹیاں اِن چَکروں میں نہ پڑیں۔شریعت نے جن چیزوں کے چُھپانے کا حکم دیاہے اسی کو مانیں ۔نیز اللہ پاک اور اس کے پیارے رَسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے جو فرمایا ہے اسی پر اِیمان لائیں۔جو لوگ ضَرورت سے زیادہ (دُنیوی تعلیم)پڑھ لکھ جاتے ہیں وہ  ایسی بَک بَک کرتے ہیں ان کی باتوں پر ہمارا اِیمان نہیں ہے۔یہ لیڈیز فرسٹ کی، مَرد اور عورت کے شانہ بشانہ چلنے کی بات  کرتے ہیں۔ کیا  یہ اپنی ماں بہنوں کو مَردوں کے شانہ بشانہ چلنے کی تَرغیب دے رہے ہیں؟ ان کی حیا کہاں چلی گئی؟خُدارا!اِس طرح کی باتوں میں نہ پڑیں اور اپنا یہ ذہن بنائیں کہاللہ پاک اور اس کے رَسُول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم  نے جو فرمایا ہے ہمیں اسی کو ماننا ہے وہی دُرُست ہے اور اسی میں حقیقی نجات ہے۔



________________________________
1 -     پردے کے بارے میں سوال جواب،ص۱۹۴مکتبۃ المدینہ باب المدینہ  کراچی