کی طرف چلا جاتا ہے۔ بَدقسمتی سے فی زمانہ شاید کم ہی لوگ ایسے ہوں گے جو اللہ پاک کی رضا کے لیے قرض دیتے ہوں ورنہ جو قرض ملتا ہے وہ سُود پر ہی مِل پاتا ہے لہٰذا آپ اِس حوالے سے گھر کے اَفراد کے لیے کچھ ایسے مَدَنی پھول اِرشاد فرما دیجیے کہ گھر کا سربراہ مَقروض ہونے سے بچ جائے ۔ (نگرانِ شُوریٰ کا سُوال)
جواب:شادیاں کرنے،مکانات خریدنے اور بعض اَوقات گھر کی Decoration (یعنی سجاوٹ)اور دِیگر اِضافی ضَروریات کے لیے بھی قرض لیا جاتا ہے ۔عُمدہ مکان كے لیے اگر پىسے نہىں ہىں تو قرض لىنے کے بجائے تھوڑی تکلىف سے گزارا کر لیا جائے ورنہ پھر قرض ختم نہىں ہو پاتا اور اگر خُدا ناخواستہ سُود پر قرض لىا تو سُود دَر سُود سُود دَر سُود یُوں بسااوقات مُعاملہ کہاں سے کہاں نکل جاتا ہے۔ سُود پر قرض لىنا گناہ کا کام ہے اور سُود لىنا دىنا حرام اور جہنم مىں لے جانے والا کام ہے مگر ہمارے مُعاشرے میں ىہ سب ہو رہا ہے ۔اِنسان کو چادر دیکھ کر پاؤں پھىلانے چاہئیں، اگر پیسے کم ہیں تو کم پیسوں مىں ہی گزارا کرے۔ شادی بیاہ کے موقع پر زیادہ ڈشىں ، زیادہ دىگىں اور زیادہ مہمان جمع نہ کرے ۔اِس سلسلے میں مُعاشرے کا بھى اىک کِردار ہے کہ اگر کوئی شخص شادی وغیرہ کے موقع پر زیادہ اِہتمام نہىں کرتا تو لوگ اسے بَدنام کرتے اور بُرا بھلا کہتے ہىں جس کے سبب وہ لوگوں مىں اپنى ناک بچانے کے لىے اپنے آپ کو پورا آگ مىں جھونک دیتا ہے اور سُود پر قرض لے لىتا ہے ۔ یاد رہے !سُود کے بغىر قرض لىنے مىں بھی خطرہ ہی خطرہ ہے بلکہ قرض لینا تو ہر صورت مىں خطرناک ہوتا ہے ىہاں تک کہ اگر حج بھى کرنا ہے تو بندہ اپنے پىسوں سے کرے اور ہم بھی حج کرنے کے لیے قرض نہ لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔جو بے چارہ نوکرى کرتا ہے اُس کى آمدنى Fix(یعنی مُعین ) ہوتى ہےاور گھر مىں کھانے پىنے کے اَخراجات ، شادی بیاہ میں لینا دینا اور کبھی اچانک کوئی بیماری آ جاتی ہے یا کوئی نقصان ہو جاتا ہےتو بعض اوقات اِس طرح اِضافى اَخراجات ہو جاتے ہىں لہٰذا چادر دیکھ کر پاؤں پھىلائے جائیں اور حَتَّى الامکان قرض نہ لىا جائے، اَلبتہ ضَرورتاً بغیر سُود کے قرض لىنا شرعاً جائز ہے ۔ جس طرح سُوال میں ذِکر کیا گیا کہ ایک لڑکی نے قرض کی وجہ سے خود کشی کر لی اِسی طرح بیو پاریوں پر بھی جب قرضوں کا بار چڑھ جاتا ہے اور Payment(یعنی اَدائیگی) کی کوئی صورت دُور دُور تک نظر نہیں آتی اور قرض دینے والے دَھمکیاں دے رہے ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں غالباً بیوپاریوں کی بھی خود کشی کی وارداتیں ہوتی ہیں۔اللہ کرىم ہم سب کى حفاظت