جواب : مسجد کو سلام نہیں کرنا چاہیے کہ لوگ ایسا کرنے والے پر ہنسىں گے اور مذاق بنائىں گے لہٰذا لوگوں کے اَنداز اور طور طرىقے سے الگ نہىں ہونا چاہىے ۔ آپ مسجد کو سلام کرىں گے تو کوئى کسى دوست کی عمارت کو سلام کرے گا اور یُوں مذاق بنے گا اور اس پر لڑائىاں بھى ہو سکتى ہىں ۔
نماز میں جماہی روکنے سے سجدۂ سہو واجب ہوگا؟
سُوال : اگر نماز کے دَوران جماہى آجائے تو اسے روکنے کے لیے اوپر کے دانتو ں سے نچلے ہونٹ کو دبایا جائے لیکن اگر ایسا کرنے میں تىن بار سُبْحٰنَ اللہ کہنے کى مِقدار وقت لگ گیا تو کیا سجدۂ سہو واجب ہوگا؟
جواب : اگر نماز مىں جماہى آ جائے جسے اباسی بھی کہتے ہیں تو اگر قىام مىں ہىں تو سىدھے ہاتھ کى پُشت سے روک سکتے ہىں ۔ قیام کے عِلاوہ رُکوع وغىرہ مىں ہیں تو اُلٹے ہاتھ کى پُشت سے روکىں اور اگر اوپر کے دانتوں سے نچلے ہونٹ دبالىے تو جماہی روکنے کا یہ طریقہ بھی صحىح ہے ، اگر اِس مىں تىن بار سُبْحٰنَ اللہ کہنے کى مِقدار دبا کر رکھا تو نہ نماز ٹوٹے گى اور نہ اس میں کچھ فرق پڑے گا ۔ (1)جماہى کو روکنا اچھا ہے لہٰذا اسے روکنا چاہىے ۔
غریبوں کی مدد کی نیت سے لاٹری ڈالنا
سُوال : اگر آدمى اِس نىت کے ساتھ لاٹرى ڈالے کہ اگر میں جىت گىا تو ملنے والا اِنعام غریبوں اور مَساکىن کو دے دوں گا ، جتنے بھى ضَرورت مند ہىں ان کى مدد کروں گا تو ایسا کرنا کىسا ہے ؟ (Facebook پیج کے ذَریعے سُوال)
جواب : اگر لاٹرى سے مُراد جوئے والى لاٹرى ہے جیساکہ ہمارے یہاں شاىد لاٹرى ىہى ہوتى ہے تو جوئے مىں رَقم جىت کر غرىبوں کى مدد کرنے کی نیت کرنا اَسْتَغْفِرُ اللہ! بہت بڑا گناہ ہے ۔ حرام کام کر کے ، کسى کى جىب کاٹ کر غرىب کى مدد کرنا ىہ جائز نہىں ہے ۔ اللہ تعالىٰ پاک ہے اور پاک مال قبول فرماتا ہے ۔ (2)وہ کسی کے مال کا محتاج نہىں ہے ۔ ہم راہِ خُدا مىں جو خرچ کرتے ہىں اور کہتے ہیں کہ اللہ کے لىے کرتے ہىں تو اِس سے یہ مُرا د نہىں ہوتا کہ ہم اللہ پاک کو فائدہ پہنچا رہے
________________________________
1 - بہار شریعت، ۱ / ۵۳۸، حصہ : ۳ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی
2 - مسلم، کتاب الزكاة، باب قبول الصدقة من الکسب وتربیتھا، ص۳۹۳، حدیث : ۱۰۱۵دار الكتاب العربی بیروت