Brailvi Books

قسط29: آنکھ پھڑکنا
24 - 24
جواب : شراب عام نہیں ہو رہی کہیں کہیں ایسا ماحول ہوتا ہو گا لہٰذا یہ کہہ دینا کہ شراب عام ہو گئی ہے  دُرُست بات نہیں ۔ کئی لوگوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ کم چیز کو بھی اکثر  بنا کر پیش کرتے ہیں جبکہ آدھے سے زیادہ کو اکثر کہا جاتا ہے ۔  ہرجگہ شراب عام ہو ایسا نہیں ہے ، میں نے اپنی زندگی میں کسی شادی کی تقریب میں شراب نہیں دیکھی ۔ شادیوں میں شراب ہوتی ہو گی مگر ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں ۔  اللہ پاک انہیں بھی  توبہ کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم  
	بہرحال اگر کسی جگہ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ ذٰلِک شراب پی جا رہی ہے اور وہیں نکاح بھی ہو رہا ہے تو اس طرزِ عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مگر  اِس کے باوجود اس جگہ پر نکاح ہو جائے گا ۔   
سورۂ ملک کے اِختتام پر ”اَللہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْن“کہنا کیسا؟
سُوال :  ہمارے یہاں نمازِ عشا کے بعد سورۂ ملک کی تِلاوت کی جاتی ہے تو قاری صاحب تِلاوت مکمل کرنے کے فوراً بعد اَللہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْن کہتے ہیں پھر اس کے بعد صَدَقَ اللہُ مَوْلَانَا الْعَظِیْم پڑھتے ہیں ایسا کرنا کیسا ہے ؟  
جواب : فَتَاویٰ حَدِیْثِیَہ میں ہے کہ سورۂ ملک ختم کرنے کے بعد اَللہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْن کہنا مستحب ہے ۔ (1)صَدَقَ اللہُ مَوْلَانَا الْعَظِیْم کہنے میں بھی کوئی حَرَج نہیں ہے کہ  اس کا مَطلب ہے ”اللہ پاک نے سچ فرمایا ۔ “یقیناً اللہ پاک نے سچ فرمایا ہم بھی اس کو سچ مانتے ہیں ۔      
٭…٭…٭…٭




________________________________
1 -    فتاویٰ حدیثية، مطلب : فی قوله صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم من عمل بما یعلم...الخ، ص۳۷۶  داراحیاء التراث العربی بیروت