Brailvi Books

قسط29: آنکھ پھڑکنا
22 - 24
چھینک مارنے کو بہارِ شریعت میں حماقت لکھا ہے ۔ (1) نماز میں یا عِلاوہ نماز تیز آواز سے چھینک مارنا  دونوں صورتوں میں ہی حَماقت ہے ۔ بعض لوگ اتنی زور سے چھینک مارتے ہیں کہ آس پاس کے لوگ ڈرجائیں اور  یہ خود  ان کے لیے بھی  طبعی طور پر نقصان دہ ہے کیونکہ اس طرح پورے جسم کے اَعضا ہِل جاتے ہیں ۔    
تین بار کہنے کے باوجود کوئی کھانا نہ کھائے تو کیا یہ کفر ہے ؟
سُوال : بعض لوگ کہتے ہیں کہ اگر کوئی کھانا کھا رہا ہو اور وہ کسی شخص کو تین بار کہے کہ کھانا کھا لیجیے اور وہ کھانا نہ کھائے تو        کافر ہو جائے گا، کیا یہ دُرُست ہے ؟
جواب : توبہ توبہ ایسا کہنا ہرگز جائز نہیں، ایسا  کہنے والا گناہ گار ہو گا اور جس کو کہا جا رہا ہے اس کی بھی سخت دِل آزاری ہو گی بلکہ سامنے والے کو واقعی کافر سمجھتے ہوئے کافر کہا تو یہ کفر خود اس کہنے والے پر لوٹے گا ۔  بطورِ گالی کہا تب بھی کہنے والا گناہ گار ہے ۔  (2)میں نے یہ بات پہلی بار سُنی ہے کہ لوگ ایسا بھی کہتے ہیں ۔  یاد رَکھیے !ہم کسی کو 100 بار بھی کھانے کی دعوت دیں اور وہ  بھوک نہ ہونے یا دِل نہ کرنے یا پھر ویسے ہی مُرَوَّت کی وجہ سے  کھانا نہ کھائے تو اس پر کوئی حکم نہیں لگے گا ۔ ہم بچپن میں سنتے تھے کہ کسی کو پیاس لگی ہو اور وہ کسی سے پانی پلانے کا کہے اور وہ اسے پانی نہ پلائے تو وہ یزید ہے کہ پیاسے کو پانی نہیں پلاتا ۔ یہ بھی یقیناً گالی ہی ہے جو دِل آزاری کا سبب ہے ۔  یزید پلید کے لشکریوں نے جو پانی بند کیا تھا وہ ایک الگ صورت تھی، یزید کا ظلم اپنی جگہ پر بہت خطرناک تھا اور ہم یہاں ایک دوسرے  کے پانی مانگنے پر پانی نہ پلائیں تو یہ ایک الگ صورت ہے ، اس کو تو ظلم کہنا بھی صحیح نہیں ہے ۔  
ایک جانور میں دو بچوں کا عقیقہ کرنا کیسا؟
سُوال : کیا ایک جانور میں دو بچوں کا عقیقہ ہو سکتا ہے یا دونوں کے لیے الگ الگ جانور لینا ہو گا؟
جواب : بکرا یا بکری میں ایک ہی حصّہ ہوتا ہے جبکہ بڑے جانور (یعنی گائے ، بھینس اور اونٹ وغیرہ) میں سات حصے ہوتے



________________________________
1 -    بہارِ شریعت، ۳ / ۴۷۸، حصہ : ۱۶ 
2 -    کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب، ص۵۶۶مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی