Brailvi Books

قسط29: آنکھ پھڑکنا
12 - 24
ہیں کہ خالی رکھنے سے اُس کی مُراد یہ ہو گی کہ اللہ پاک مجھے گناہوں سے اِس طرح پاک اور  سفىد رکھے اور  مىرا  نامۂ اَعمال گناہوں سے صاف سُتھرا ہو اور اپنی پروفائل خالی رکھنے سے عاجزی کے طور پر یہ شگون لیا جا سکتا ہے کہ میرا نامۂ اَعمال بھی نىکىوں سے خالی ہے ۔  جو اپنی پروفائل میں  اىکٹریس(اداکارہ) کى تصوىرىں لگاتے ہىں انہیں فورى طور پر توبہ کر کے ان کی تصاویر ہٹا دینی چاہئیں ۔ اپنی پروفائل میں  نہ اىکٹرز کی تصاویر لگائیے  اور  نہ ہی  کھلاڑیوں  کی کہ کہیں آخرت میں پھنس نہ جائیں کیونکہ حدىثِ پاک مىں اِرشاد فرمایا : اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ یعنی  جو جس سے محبت رکھتا ہے قىامت کے دن اُسى کے ساتھ اُٹھاىا جائے گا ۔ (1)  
	اگر قیامت کے دِن  فلمی اىکٹر(اداکار)ىا اىکٹریس کے ساتھ اُٹھے تو پھنس جاؤ گے !اگر ایکٹریس کى چُٹىاں کے ساتھ آپ کى ٹانگىں باندھ دی گئیں تو پھر  کىا کرو گے ؟یہ  میں نے ڈرانے کے لىے بولا ہے ورنہ ایسی  رِواىت مىں نے پڑھی نہیں ہے ۔  یاد رَکھیے !قرآنِ کرىم نے ہمىں اىکٹرز ىا کھلاڑىوں کے ساتھ رہنے کى تلقىن نہىں کی بلکہ  قرآنِ کرىم نے تو یہ  فرماىا ہے : (كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹))(پ۱۱، التوبة : ۱۱۹)ترجمۂ کنزالایمان : ”سچوں کے ساتھ ہو ۔ “سارے کے سارے اَنبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ  وَالسَّلَام، صحابۂ کِرام، اَولىائے  کِرام اور اہلِ بىتِ اَطہار رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن سچے ہیں اور میرا رَبّ فرما رہا ہے : (كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹))سچوں کے ساتھ ہو ۔ اب ہمیں لَبَّیْکَ یَا رَبِّیْىا پھر لَبَّیْک اَللّٰھُمَّ لَبَّیْککہنا چاہیے کہ ہم سچوں کے ساتھ ہىں، ہمیں فلمی اىکٹرز اور دُنىوى اُلٹے سىدھے کھلاڑیوں وغىرہ سے نہىں بلکہ اے اللہ!تىرے سچے بندوں سے سچى محبت ہے اور تو  ہمیں  اِس پر  اِستقامت نصىب فرما ۔  اے کاش !ہم اِدھر اُدھر نہ دىکھىں بس اِن سچوں  کے پىچھے چلتے چلتے سچوں کے  سردار ، مدىنے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم  کے پىچھے پىچھے جنَّت مىں داخِل ہو جائىں ۔ 
                                                           خُلد مىں ہو گا ہمارا داخِلہ اس شان سے
                      ىارسولَ اللہ کا نعرہ لگاتے جائىں گے            (وسائلِ بخشش)



________________________________
1 -    بخاری، کتاب الأدب، باب علامة حب الله…الخ، ۴ /  ۱۴۷ ، حدیث : ۶۱۶۹ دار الکتب العلمیة بیروت