دے اور اس نابىنا کو بچالے ، اگر نہیں بچائے گا تو گناہ گار ہوگا ۔ (1)
دَورانِ نماز بچے کو چوٹ لگ جائے تو؟
سُوال : نماز کے دَوران بچے کو چوٹ لگ جائے یا بچہ آگ کے قریب چلا جائے تو نماز توڑ کر بچے کو پکڑ سکتے ہیں؟نیز نماز پڑھتے وقت بچہ جائے نماز پر نجاست لگادے تو کیا نماز ٹوٹ جائے گی؟اور نماز کے دَوران دَروازہ بجنے لگے تو نماز مکمل کریں یا نماز توڑ کر دَورازہ کھولیں؟ (ایک اسلامی بہن کے سُوالات)
جواب : بچہ آگ میں گرنے لگا ہے اور نمازی بچانے پر قادر ہے تو نماز توڑ کر اس کو بچانا واجب ہو گا ۔ نیز بچہ زخمی ہو کر تڑپ رہا ہے اس کا خون بھی بہت بہہ رہا ہے تو اپنی نماز توڑ کر بچے کو بچا لے ۔ (2)بچہ اگر جائے نماز پر نجاست لگا دے تو دیکھا جائے گا کہ کتنی نجاست لگی ہے اور کہاں لگی ہے اسی اعتبار سے حکم ہو گا ۔ (3) دَورانِ نماز دَروازے پر کوئی آجائے تو اِس میں غور کر لیا جائے کہ کیا صورتِ حال ہے ؟بعض لوگ جلد باز ہوتے ہیں جو بار بار دَروازہ یا گھنٹی بجاتے رہتے ہیں ان کے لیے نماز توڑ کر دَروازہ کھولنے کی اِجازت نہیں ہے ۔
اسٹیٹس پر لگائی جانے والی مختلف اَشیاء
سُوال : اسٹیٹس پر کھانے پینے وغیرہ مختلف اَشیاء کی تَصاویر لگانا کیسا ہے ؟
جواب : اِس مُعاملے میں ہر ایک کا اپنا اپنا ذہن ہوتا ہے مثلاً بعض لوگ اپنى خوبصورت تصاوىر لگاتے ہیں اور یہ سمجھ
________________________________
1 - درمختار و ردالمحتار، کتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة و ما يكره فيها، ۲ / ۵۱۴
2 - ردالمحتار، کتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة و ما یکرہ فیھا، ۲ / ۵۱۴ ماخوذاً دار المعرفة بیروت
3 - صَدرُالشَّریعہ، بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ جائے نماز یعنی نماز پڑھنے کی جگہ کی طہارت سے متعلق فرماتے ہیں : جس جگہ نماز پڑھے ، اس کے طاہر(یعنی پاک) ہونے سے مراد موضعِ سجود و قدم کا پاک ہوناہے (یعنی سجدہ کرنے اور پاؤں رکھنے کی جگہ کا پاک ہونا ہے ۔ ) جس چیز پر نماز پڑھتا ہو اس کے سب حصہ کا پاک ہونا شرطِ صحتِ نماز نہیں ۔ مزید فرماتے ہیں : اگر نجاست قدرِ مانع سے کم ہے (یعنی نجاست غلیظہ درہم سے کم ہے اور خفیفہ کپڑے یا بدن کے اس حصہ کی چوتھائی سے کم ہے ) جب بھی مکروہ ہے ، پھر نجاستِ غلیظہ بقدرِ درہم ہے تو مکروہِ تحریمی اور اس سے کم تو خلافِ سنت ۔ (بہار شریعت، ۱ / ۴۷۷، حصہ : ۳ ملتقطاً)