یاد رہے !کسى کھلاڑى، فلم اىکٹر اور ڈانسر سے اپنے بچوں کو مِلوانا سَعادت کى بات نہىں بلکہ بَربادى والا کام ہے ۔ اگر کوئی شخص نیکیوں کے حوالے سے مشہور نہیں مگر وہ نمازی ہے ، داڑھی والا ہے ، عمامہ شریف سجاتا یا ٹوپی پہنتا ہے تو یُوں دیکھ کر عام طور پر اَندازہ ہو جاتا ہے تو اِس طرح کا اگر کوئی نیک بندہ ہو تو اُس کے پاس اپنے بچوں کو نظر ڈلوانے کے لیے لے جائیں، بھلے دَم نہ بھی کروائیں، صِرف اس کے سامنے بچوں کو کھڑا کر دیں یا اُس کے ہاتھ میں دے دیں تو اس کی نیک نظر پڑ گئی اور اس نے بچوں کو اُٹھا کر چوم لىا تو مدىنہ مدىنہ ہو جائے گا ۔
دَیُّوث کسے کہتے ہیں؟
سُوا ل : حدىثِ پاک میں ہے : تىن شخص جَنَّت مىں نہىں جائىں گے ، ماں باپ کو ستانے والا، دَىُّو ث اور مَردانى وَضع بنانے والى عورت ۔ (1)حدیثِ پاک میں اِرشاد فَرمودہ لفظ ”دَىُّوث“ کى وضاحت فرما دیجیے ۔
جواب : دَىُّوث اس شخص کو بولتے ہىں جس کى بىوى، ماں، بہن یا بىٹى غىرمَردوں سے ملے لیکن وہ اس پر غىرت نہ کھائے ۔ (2)اىسا شخص بڑا بَدنصىب ہوتا ہے مگر آج کل تو بیوی کو خود بنا سنوار کر بے پردگى کے ساتھ اسکوٹر پر پیچھے بٹھا کر شاپنگ سىنٹروں
________________________________
1 - مجمعُ الزَّوائِد، كتاب البرة والصلة، باب ما جاء فی العقوق، ۸ / ۲۷۰، حدیث : ۱۳۴۳۲ دار الفکر بیروت
2 - دُرِّمُختار، کتاب الحدود، باب التعزیر، ۶ / ۱۱۳ ماخوذاً دار المعرفة بیروت