Brailvi Books

قسط28:سالگرہ منانے کا طریقہ
7 - 30
	 ہوں؟“اس میں بعض اسلامی بھائی کیک کاٹتے ہیں، یہ کیک مجھے بھی ملے ہیں مگر میں ایسا کرنے والوں کو ہر بار سمجھاتا ہوں کہ اس بار کیک کاٹ لیا مگر آئندہ ایسا نہیں کرنا ۔  میں اِس طرزِ عمل کو رَواج دینا نہیں چاہتا کیونکہ سالگرہ کی عام تقاریب میں جب کیک کٹتا ہے تو تالیاں بجتی، Birth Day Happy  بولتے ہوئے گلے پھاڑے جاتے اور خوب قہقہے لگا کر ہنسا جا رہا ہوتا ہے ۔  یہ نہیں معلوم کہ اس میں کتنی سُنَّتیں چُھوٹ رہی ہوتی ہیں پھر ان سب سے بڑھ کر مَرد و عورت کا بے پردہ ملنے جلنے اور ساتھ ساتھ تالیاں بجانے کا بھی سلسلہ ہوتا ہے جبکہ ”مرد و عورت کا بے پَردہ اِختلاط اور تالیاں بجانا حرام ہے ۔ “(1)لہٰذا کیک کاٹنے اور تالیاں بجانے کے بجائے نعت خوانی کا اِہتمام کیا جائے ، اگر نعت خوانی میں کسی کا دِل نہ بھی لگے تو وہ تالیاں بجانے اور اس جیسے دِیگر گناہوں سے محفوظ رہے گا ۔  اس کے کانوں میں نعتِ پاکِ مصطفے ٰ رَس گھولتی رہے گی یوں کچھ تو دِل میں اُترے گا، اس کی برکتیں ملیں گیں اور اِنْ شَآءَ اللّٰہ رَحمت کا وافر حصہ بھی  ہاتھ آئے گا ۔ 
عُلَما و صُلحا کی بارگاہ میں بچوں کو لے  جانا مفید ہوتا ہے 
سُوال : اِمَامُ الْحَرَمَیْن حضرتِ سَیِّدُنا عبدُ الملک بِن عبدُ اللہ جُوَینی رَحْمَۃُ اللّٰہِ  عَلَیْہِ حضرتِ سَیِّدُنا امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ کے اُستاد ہیں، انہیں دیکھ کر ہی حضرتِ سَیِّدُنا امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ عِلمِ دِین حاصِل کرنے کی طرف مائِل ہوئے تھے ، یہ 



________________________________
1 -    بہارشریعت، حصہ ۱۶، ۳ / ۵۱۱ ماخوذاً مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی