گھر پر آ کر ہی کھولنا پڑتا ہے اگر دُکان پر کھولیں گے تو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا ۔ عام طور پر مِعیاری جگہوں پر چیزوں کا خَراب نکلنا کم ہی ہوتا ہے اور جہاں ایسا ہوتا ہے وہاں بہت سے دُکاندار یہ لکھ کر لگا دیتے ہیں کہ خریدا ہوا مال واپس نہیں کیا جائے گا حالانکہ یہ کوئی اُصول ىا ضابطہ نہىں ہے بلکہ جو چىز خَراب ہے وہ دُکانداروں کو واپس کرنا ہى ہو گى ۔ اگر دُکاندار واپس نہ کرنا چاہیں تو اپنی طرف سے بَراءَت ظاہر کرتے ہوئے گاہک کو کہہ دیں کہ یہ چیز جیسی بھی ہے اسے ابھی دیکھ لو بعد میں واپس نہیں ہو گی، مگر یہ جو لکھ کر لگا دیتے ہیں کہ خریدا ہوا مال واپس نہیں کیا جائے گا یہ شرعی اِعتبار سے دُرُست نہیں ہے ۔
گاہکوں کی بھیڑ جماعت چھوڑنے کے لیے عُذر نہیں
سُوا ل : میں ایک دُکان پر کام کرتا ہوں، کبھى کبھا ر ہماری دُکان پر گاہکوں کا اتنا رَش ہو جاتا ہے کہ میں جماعت کے ساتھ نماز نہیں پڑھ پاتا تو ایسی صورت میں جماعت کا چھوڑنا کىسا ہے ؟
جواب : اگر جماعت کا وقت ہو گىا اور جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے میں گاہکوں کى بھىڑ کے عِلاوہ اور کوئی رُکاوٹ نہیں ہے تو ىہ جماعت چھوڑنے کے لیے شَرعى عُذر نہىں ہے ، گاہکوں کو چھوڑ کر جماعت سے نماز پڑھنا واجِب ہے ۔ اگر کوئی گاہک کی وجہ سے جماعت چھوڑے گا تو گناہ گار ہو گا ۔ گاہک چھوڑ کر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے ذَرىعے اگر حرص و لالچ کی کاٹ نہىں ہو گی تو پھر کس کے