Brailvi Books

قسط28:سالگرہ منانے کا طریقہ
22 - 30
خریدا ہوا پیک سامان خَراب نکلے تو کیا کرنا چاہیے ؟
سُوال : جب ہم بىکرى سے کوئی پیک  سامان لیتے ہیں اور اُسے کھولتے ہیں تو بسااوقات وہ خَراب نکلتا ہے ۔  پھر جب ہم اُسے واپس کرنے جاتے ہیں تو بیکری والے تبدیل نہیں کرتے تو ایسی صورت میں ہمیں کىا کرنا چاہىے ؟  
جواب : ایسی صورت میں بہتر یہ  ہے کہ دُکان پر ہى اُسے چىک کر  کے  لیا جائے ۔ اگر  گھر میں جا کر چیک کرنے کے بعد واپس کریں گے تو دُکاندار نہیں مانے گا جبکہ خریدار  قسمىں کھائے گا کہ  مىں نے اس میں کچھ نہىں کىا ، گھر جا کر کھولا تو یہ خراب نکلا  تو یوں جھگڑا ہو گا ۔  خریدنے والے کو چاہیے کہ وہ دکاندار سے پوچھ لے  کہ مىں پیکٹ  پھاڑ کر دىکھتاہوں  اگر صحیح ہوا تو لوں گا ورنہ  نہىں لوں گا ، اب اگر وہ اِجازت دے تو ہی پیکٹ پھاڑیں  ورنہ بغیر اِجازت کے پھاڑىں گے تو جھگڑا ہو گا اور  کاروبار مىں اىسا اَنداز اِختیار کرنا جائز نہىں ہے کہ  جس کى وجہ سے جھگڑے کے اِمکانات پىدا ہوں ۔  
”خریدا ہوا مال واپس نہیں کیا جائے گا“لکھ کر لگانا کیسا؟
 (اِس موقع پر مَدَنی مذاکرے میں شریک مفتی صاحب نے فرمایا : )اگر چیز میں عیب ہے تو بھلے خریدار نے اسے  دُکان پر کھول کر نہیں دیکھا دُکاندار پرواپس لینا لازِم ہے ۔ بہت سی ایسی چیزیں ہوتی ہیں جو دُکان پر نہیں  کھولی جا سکتیں مثلاً جو چیزیں  گفٹ پیک کے طور پر لی جاتی ہیں انہیں دُکان پرکھولنا ممکن نہیں ہوتا اور انہیں