Brailvi Books

قسط28:سالگرہ منانے کا طریقہ
19 - 30
	 میں حاضر ہو کر تھوڑا بہت سىکھنے کا موقع  ملتا ہے آئندہ کے لیے وہ  اس سے بھى محروم ہو جائیں ۔ اِسى طرح اگر کوئی نماز بھى ننگے سر پڑھتا ہے تو اس سے بھی ٹوپی پہننے کا  اِصرار نہ کىا جائے کیونکہ ننگے سَر  نماز مکروہِ تَنزىہى ہوتى ہے (1) مگر ہو جاتى ہے یعنی  بہتر ىہ ہے کہ ٹوپى پہن کر یا  عمامہ شریف باندھ کر نماز پڑھی جائے  کہ اس سے ثواب بہت بڑھ جاتا ہے ۔ 
صبح صادق ہو گئی سب آمنہ کے گھر چلو
سُوا ل : اِس شِعر کے معنیٰ بیان فرما  دیجیے  ۔ 
صبح صادق ہو گئی سب آمنہ کے گھر چلو
نُور کی بَرسات ہو گی ہم نہا کے جائیں گے
جواب : یہ شِعر جَشنِ وِلادت کے موقع پر پڑھا جاتا ہے اور یہ تَصَوُّرکیا جاتا ہے کہ اس دِن کائنات کے دُولہا، مکى مَدَنی مصطفے ٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی حضرتِ سَیِّدَتُنا بی بی آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا کے گھر وِلادتِ باسعادت ہوئی ہے اور ہم تَصَوُّر ہی تَصَوُّر میں  سَیِّدَتُنا آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا کے گھر مُبارَک باد دینے چلتے ہیں تو یُوں اِس  تَصَوُّر سے  بڑا  لُطف و  سُرور ملتا ہے ۔  حقیقتاً اصل ِمکان کی حاضِری مُراد نہیں ہوتی کہ اصل 



________________________________
1 -   سُستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو، مکروہِ تَنزیہی ہے اور اگر تحقیر نماز مقصود ہے ، مثلاً نماز کوئی ایسی مہتم بالشان (یعنی اہم) چیز نہیں جس کے ليے ٹوپی، عمامہ پہنا جائے تو یہ کفر ہے اور خشوع خضوع کے ليے سر برہنہ پڑھی تو مستحب ہے ۔ (بہارِ شریعت، ۱ / ۶۳۱، حصہ : ۳ )