لکڑى کی ہوتی ہے جس کا بُرش بنا کر مَخصُوص طرىقے سے مِسواک کی جاتی ہے ۔ نیز مِسواک اللہ پاک کى رضا کے لىے کى جاتى ہے کہ اگر مِسواک کرتے ہوئے اللہپاک کى رضا کى نىت نہىں ہو گى تو ثواب نہىں ملے گا اگرچہ دانتوں کی صفائی اور دِیگر فَوائد حاصِل ہو جائیں گے ۔
اگر جمعہ کی نماز چُھوٹ جائے تو کیا کریں؟
سُوال : اگر جُمعہ کی نماز چُھوٹ جائے تو کىا جُمعہ کی قضا ہو سکتی ہے ؟
جواب : جُمعہ کی نماز کے لىے کئی شَرائط ہیں ۔ انہیں شَرائط مىں سے اىک شَرط جماعت کے ساتھ ہونا بھی ہے نیز اس کی جماعت بھی ہر امام نہىں کر سکتا ۔ (1) لہٰذا اگر ایک جگہ نمازِ جُمعہ چھوٹ گئی تو دوسرى جگہ جماعت تلاش کرے ۔ اگر پورے شہر مىں کہیں بھی جُمعہ کى جماعت نہ ملے تو اب ظہر پڑھے گا ۔ (2)
اگر کوئی لگاتار تین یا چار جُمعہ کی نماز چھوڑ دے تو ؟
سُوا ل : اگر کوئى شخص لگاتار تین ىا چار جُمعہ کی نماز چھوڑ دے تو کیا وہ دائرۂ اِسلام سے خارِج ہو جائے گا؟
جواب : جُمعہ کی نماز چھوڑنا مَعَاذَ اللّٰہ سخت کبىرہ گناہ ہے ، ایسا کرنے میں جہنم کى حق دارى ہے ، لىکن اگر کوئى فرض ہونے کے باوجود تىن چار جمعہ کی نماز چھوڑ دے
________________________________
1 - فتاویٰ رضویہ ، ۱۸ / ۵۳۲
2 - درمختار و ردالمحتار، کتاب الصلاة، باب الجمعة، ۳ / ۳۳-۳۴ ماخوذاً