Brailvi Books

قسط27: چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا؟
8 - 30
	ایسے ہی مالِ غَصب ہے جىسے ڈاکو کے حق میں چھینا گیا مال غَصب کا ہوتا ہے ۔ (1) اُٹھانے والے پر واجب  ہے کہ اس کے مالِک کو تلاش کر کے اس کی چیز اسے دے دے ۔ اگر مالک نہیں ملا تو اس وقت تک تلاش کرے کہ اب ملنے کی اُمّىد ختم ہو جائے ۔ اب جب مالِک  نہىں مِلا تو وہ چیز کسى شَرعى فقىر کو دے دے  ۔ (2)
اگر خود رکھ لینے کی نىت سے مال نہىں اُٹھاىا تھا تو اب اس کا مالِک تلاش کرنا ہر صورت مىں واجب نہىں ہے ۔  ىہ بھى صورت  ہے کہ جہاں سے اُٹھاىا تھا اسی جگہ واپس رکھ دے ۔ (3) (اِس موقع پر مَدَنی مذاکرے میں شریک مفتی صاحب نے اِرشاد فرمایا : ) اگر اس نے وہ مال  اپنے لیے نہیں اُٹھایا تھا اور مالِک کو تلاش کرتا رہا یہاں تک کہ اس کے ملنے سے مایوس ہو گیا تو اب دونوں طرح کے اِختىارات ہىں یعنی چاہے تو کسى شرعى فقىر کو دے دے ىا کسی کارِخىر مثلاً مدرسے  وغىرہ میں بھى دے سکتا ہے ۔  (امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنے فرمایا : ) اگر خود شرعى فقىر ہے تو اب خود بھی رکھ سکتا ہے ۔ (4)لُقطے کے متعلق مَزید تفصیلی اَحکام پڑھنے کے لیے  بہارِ شرىعت کے دَسوىں حصے کا مُطالعہ کیجیے ۔ 



________________________________
1 -    درمختار مع ردالمحتار، کتاب اللقطة، ۶ / ۴۲۲
2 -    فتاویٰ ھندیة، کتاب اللقطة، ۲ /  ۲۸۹دار الفکر بیروت  
3 -    بہارشریعت، ۲ / ۴۷۴، حصہ : ۱۰ماخوذاً 
4 -    درمختار، کتاب اللقطة ، ۶ / ۴۲۷ ماخوذاً