اىسا نہىں ہے لہٰذا اگر کسی کی طرف سے عُمرہ کرنا ہوتو اسے بھی عام طریقے سے ادا کرے اور پھر اس مىں نىت کرے کہ فُلاں فُلاں کو اِس کا ثواب پہنچے ۔
اگر سیٹھ سنتیں ادا کرنے سے منع کرے تو؟
سُوال : مالِک کہتا ہے کہ صِرف نماز کے فرض پڑھ کر دوبارہ کام شروع کر دو ۔ اگر مىں اس کى بات نہىں مانتا اور پورى نماز پڑھ کر کام شروع کرتا ہوں تو کىا مىرى نماز ہو جائے گى؟(ویب سائٹ کے ذَریعے سُوال)
جواب : جب فرض ادا کر لیے تو نماز ہوجائے گی لىکن سُنَّتِ مُؤکَّدہ بھى تَرک نہ کی جائیں کیونکہ انہیں ادا کرنے کی بھى تاکىد ہے ۔ وتر بھی چونکہ واجب ہیں لہٰذا وتر بھی پڑھے جائیں ۔ البتہ اگر سیٹھ نفل پڑھنے سے منع کرتا ہے تو اب نفل نہ پڑھے جائیں ۔ (1)
راستے سے گِری پڑی چیز اُٹھانا کیسا؟
سُوال : اگر کوئى چىز راستے مىں پڑی ہوئی مِل جائے تو اُسے اُٹھانے کے بارے مىں کىا حکم ہے ؟
جواب : گِرى پڑى چىز لُقطہ کہلاتى ہے ۔ (2)اگر اسے اس نىت سے اُٹھایا کہ خود رکھ لے گا جیساکہ آج کل لوگ اُٹھا لیتے ہیں تو اىسا کرنا گناہ ہے اور ىہ چیز اس کے حق مىں
________________________________
1 - بہارِ شریعت، ۳ / ۱۶۱، حصہ : ۱۴ ماخوذاً مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی
2 - درمختار، کتاب اللقطة، ۶ / ۴۲۱ دار المعرفة بیروت