Brailvi Books

قسط27: چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا؟
4 - 30
جواب : چائے والے اور رِکشا یا ٹرک ڈرائیور حضرات کو مُعاشرے میں حقىر سمجھا جانا  دُرُست نہیں یہ لوگوں کى بھول ہے ، انہیں حقیر نہىں سمجھنا چاہىے ۔ اِس طبقے کو بھی مُعاشرے میں اپنا مِعیار بنانے کے لیے اَخلاقیات میں بہتری لانی چاہیے ۔  چائے کے چھوٹے ہوٹل والے ىا رِکشا، بس اور ٹرک ڈرائىور وغیرہ عموماً اَخلاقىات کے تعلق سے پستى کا شِکار ہوتے ہیں، بعض اوقات ان کے اَنداز اىسے ہوتے ہىں کہ لوگ ان سے فرى ہو جاتے ہىں اور پھر ان کے ساتھ رَف ٹاکنگ کى جاتى ہے ۔ لہٰذا ان حضرات کو بھى چاہىے کہ اپنے اَخلاق اچھے رکھىں ۔  ڈرائىور، کارىگر، مَزدور، پلمبر اور الىکٹرىشن وغیرہ وغیرہ بلکہ دىکھا جائے تو وہ طبقہ جو سُتھرے ، بھڑکىلے اور چمکىلے کپڑوں مىں نظر آتا ہے لیکن Roughness(یعنی بَداَخلاقی) ان مىں بھى کم نہىں ہوتی، ہر اىک کی Roughness کا اپنا اپنا مِعىار ہوتا ہے لیکن Roughnessتقریباً سبھی میں پائی جاتی ہے ۔  بہرحال کسی بھی مسلمان  کی دِل آزاری سے بچنا چاہىے کہ بِلا وجہ کسى مسلمان کى دِل آزارى کرنا گناہ ہے ۔ 
اچھے اَخلاق کی بناوٹ کرنا
سُوال : بندہ اچھے اَخلاق کا مالِک کب کہلائے گا؟ (1)
جواب : اچھے اَخلاق والا وہی کہلائے گا جو اصل میں اچھے اَخلاق والا ہو، فقط بناوٹ نہ 



________________________________
1 -    یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ  ہی ہے ۔  (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)