گی جن کی وجہ سے حج بَدل نہیں ہو گا ۔ ”جیسے اگر کوئی صحت مند شخص ہو اور وہ حج بھی کر سکتا ہو اس کے باوجود کوئی اس کی طرف سے حج بَدل کرے تو یہ حج اس کی طرف سے نہیں ہو گا ۔ “(1)یہ تو صِرف ایک مَسئلہ ہے اِس طرح کے اور بھی کئی مَسائِل ہیں ۔ زندہ کی طرف سے حج بَدل کرنے کی کچھ شَرائط ہیں جو رَفِیْقُ الْحَرَمَیْن کے صَفحہ 209 تا 212“ پر مُلاحَظہ کی جا سکتی ہیں ۔
مسجد میں اگربتی اور لوبان جَلانا کیسا؟
سُوال : مسجد کو بَدبو سے بچانا چاہیے اگر لوبان وغیرہ مسجد میں جَلائیں گے تو مسجد میں دُھواں اور بُو پھیلے گی تو کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟
جواب : اگر دُھواں خُوشبو دار ہے تو جَلانے میں حَرج نہیں جیسے اگر بتی یا عُود کی لکڑی وغیرہ ۔ کعبہ شریف کا طَواف کرتے وقت عُود کی لکڑی جَلائی جاتی ہے ، بعض شُیُوخ نہایت قیمتی عُود جَلا کر مسجدِ حرام شریف میں گُھوم رہے ہوتے ہیں ۔ بہرحال اگر دُھواں خوشبودار ہے تو منع نہیں بشرطیکہ اِس کے عِلاوہ کوئی اور رُکاوٹ نہ ہو مثلاً کسی کو اگربتی جَلانے سے کھانسی آتی ہے اور وہ اگربتی بُجھانے کے لیے کہہ بھی رہا ہے کہ بھائی اس کو ہٹا لو تو مسلمان کو تکلیف سے بچانے کے لیے یہ اگربتی ہٹانی ہو گی ۔ اِس کے عِلاوہ اگر کوئی ایسی چیز ہوجس سے بَدبو اُٹھے اس میں چاہے دُھواں ہو یا نہ ہو اسے مسجد میں لانا گناہ ہے ۔
________________________________
1 - رفیق الحرمین، ص۲۰۸تا۲۱۴ماخوذاً مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی