وہاں چوری کیا ہوا مال ہی بِکتا ہوجبھی تو اس کو چور بازار کہا جا رہا ہے ۔ (1)
عِدَّت ختم ہونے پر عورت کو مسجد لے جانا؟
سُوال : جب عورت کى عِدَّت ختم ہوتى ہے تو بعض لوگ اس کو گھر سے نکالتے ہى سب سے پہلے مسجد کى طرف لے کر جاتے ہىں ۔ اس کو نئے کپڑے پہنائے جاتے ہىں اور عزىز و اقارب اس کى دَعوت کرتے ہىں ۔ شرىعت مىں اىسا کرنا کىسا ؟ نیز اگر اس کى دِل جوئى کى نىت سے دَعوت کا اِہتمام ہو تو اس عمل سے ثواب کى اُمّىد کى جا سکتى ہے ؟
جواب : عِدَّت جب مکمل ہو گئى تو اب عورت کے لیے زىنت اور گھر سے نکلنے کى اِجازت ہو گئی ۔ (2)لىکن یاد رہے کہ گھر سے نکلنے کے متعلق شرىعت کى دِیگر قُىُودات اب بھی ختم نہىں ہوئىں ۔ عِدَّت ختم ہونے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اب عورت کے لىے باہر نکلنا ضَرورى ہو گیا ہے کہ اب باہر نکلے ہى نکلے ۔ عورت کے تو معنىٰ ہى چُھپانے کى چىز ہے ، لہٰذا اسے گھر مىں ہى رہنا چاہىے ۔ چادر اور چار دىوارى کا حکم جو شَرىعت نے اسے دىا ہے اسے قبول کرنا چاہىے ۔ عِدَّت ختم ہونے پر اسے مسجد کی طرف لے جانا یا ممکن ہے بعض جگہ مسجد کے اندر بھی لے جاتے ہوں تو
________________________________
1 - اعلیٰ حضرت مولانا شاہ امام احمد رضا خانرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : چوری کا مال دانِستہ (یعنی جان بوجھ کر ) خریدنا حرام ہے بلکہ اگر معلوم نہ ہومَظْنُوْن (یعنی مشکوک)ہو جب بھی حرام ہے ۔
(فتاویٰ رضویہ، ۱۷ / ۱۶۵ رضا فاؤنڈیشن مَرکز الاولیا لاہور)
2 - فتاویٰ رضویہ، ۲۳ / ۴۸۳ ماخوذاً