Brailvi Books

قسط27: چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا؟
16 - 30
	  میں نے وہاں مَخصُوص  لباس پہن کر جو صفائی اور جھاڑ پونچھ کر رہے ہوتے ہیں ان میں سے ایک سے پوچھا کہ  ”زَم زَم شریف“ کہاں ہے ؟ وہ غُصّے میں آگیا اور کہنے لگا کہ ”شریف“ نہ کہو صِرف ”زَم زَم“ کہو ۔  میں نے اس سے بحث نہیں کی ، اس نے اپنی بَھڑاس نکالنے کے بعد ایک طرف اِشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اُدھر ہے تو  میں وہاں چلاگیا اور اپنے فائدے کی بات لے لی ۔ بہرحال ہم تو قرآن اور رَمَضان کے ساتھ بھی شریف بولتے ہیں جیسے قرآن شریف، رَمَضان شریف ۔  نیز”شریف“ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس میں شَرافت، بَرکت اور عَظمت ہو جیسے مکہ شریف، مدینہ شریف، بقیع شریف، بَغداد شریف، اَجمیر شریف اور بَریلی شریف ۔ ان چیزوں کو شریف کہنے میں کوئی حَرج بھی نہیں ہے ۔ یُوں ہی جس چیز کو دُنیوی اِعتبار سے شَرف حاصِل ہو لوگ اس کے ساتھ بھی شریف بولتے ہیں جیسے مِزاج شریف اور طبیعت شریف ، اِس میں بھی کوئی حَرج نہیں ۔  
ماں باپ کو راضی رکھنے کا طریقہ
سُوال : ماں باپ کو کیسے راضی رکھا جائے ؟
جواب : مُبالغہ ہے کہ بچے بچے کو معلوم ہوتا ہے ماں باپ کس طرح  راضی ہوں گے ، ظاہر ہے جو اپنے ماں باپ سے اچھا سُلوک کرے ، ان کی خِدمت کرے ، ان سے لڑائی جھگڑا  نہ کرے ، جو کام بولیں وہ کر دے اور ان کی فرمانبرداری کرے