Brailvi Books

قسط27: چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا؟
15 - 30
 یہ ہے کہ تو اپنے نفس کو مارنے میں کامیاب ہو جائے ۔
جنات قابو کرنا ہماری لائن نہیں ہے ۔ مؤکل اور جنات کو قابو کرنے کے لیے بعض لوگ باباجی کے پاس جاتے ہیں تو یہ خود ہی باباجی کے قبضے میں آکر نہ اِدھر کے رہتے ہیں نہ اُدھر کے ۔  اعلیٰ حضرت مولانا شاہ امام احمد رضا خانرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فتاویٰ رضویہ شریف میں حضرتِ سَیِّدُنا شیخ مُحِیُّ الدِّین ابنِ عَربی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا قول نقل فرمایا ہے کہ اگر کسی کے قابو میں ”جن“ آ جائے تو کم از کم وہ متکبر اور مَغرور ہو جاتا ہے ۔  (1)یہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اکثریت کے اِعتبار سے فرمایا ہو گا کیونکہ آج کل تو اگر کسی کی SHOیا تھانے دار سے دوستی ہو جائے تو اس کے پاؤں  زمین پر نہیں لگتے اور وہ خوب اَکڑ کر چلتا ہے کہ میریSHO سے دوستی ہے ۔  غور کیجیے کہ جب SHOسے دوستی پر یہ حال ہے کہ پاؤں  زمین پر نہیں لگ رہے ہوتے  تو جنات کو قابو کرنے پر کیا حال ہو گا ۔  
عظمت والی چیزوں کے ساتھ لفظ”شریف“لگا سکتے ہیں 
سُوال : بعض اسلامی بھائی ہر چیز کے ساتھ لفظ ”شریف“ کا اِضافہ کر دیتے ہیں جیسے کھانا شریف  وغیرہ ، ہر چیز کے ساتھ اِس طرح شریف بولنا کیسا؟
جواب : اِس سُوال پر مجھے ایک چُٹکلا یاد آ گیا ، کافی عرصہ پہلے کی بات ہے کہ  میں مسجدِ حَرام شریف زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً  میں موجود تھا کعبہ شریف سامنے جَلوہ فرما تھا ۔



________________________________
1 -    فتاویٰ رضویہ، ۲۱ /  ۶۰۶ماخوذاً