دیواریں بنا دی گئی ہیں ۔ بہرحال اس مقام پر شیطان کو کنکریاں مارنے سے اس کی ذِلَّت ہوتی ہے کہ ہر حاجی پر اس کو مَخصُوص طریقے سے کنکریاں مارنا واجب ہے ۔ اس کی ذِلَّت اِس مثال سے سمجھیے کہ جب کسی مُلک کے حالات خراب ہو جائیں تو لوگ اس مُلک کے صَدر کا پُتلا بناکر اس کو مارتے اور آگ لگا دیتے ہیں حالانکہ صَدر تو اپنے محل میں بیٹھا ہوا ہوتا ہے اس کے باوجود وہ اس کو اپنی ذِلَّت قرار دیتا اور اس سے شدید صَدمَہ مَحسوس کرتا ہے ۔ بہرحال حُجاج کِرام جس طرح شیطان کو کنکریاں مارتے ہیں وہ اس کو اسی طرح لگتی ہیں یا نہیں اس حوالے سے کچھ نظر سے گزرا ہو یہ ذہن میں نہیں ہے ۔
جنات قابو کرنے کے بجائے نفس کو قابو کرنا کمال ہے
سُوال : کیا آپ جنات کو قابو کرنے کا وَظیفہ پڑھنے کے لیے دیتے ہیں؟(SMSکے ذَریعے سُوال)
جواب : جنات کو قابو کرنے کا وَظیفہ ابھی تک میں نے بھی نہیں کیا اور نہ ہی میں نے کبھی جن کو قید کیا ہے ۔ اگر میرا نفس میری قید میں آجائے تو مجھ جیسا ماہر اور بہادر کوئی نہیں ہو گا ۔
نِہنگ و اژدہا مارا اگرچِہ شیرِ نر مارا
بڑے مُوزی کو مارا نفسِ اَمّارہ کو گر مارا
نہنگ معنیٰ مگر مچھ یعنی تونے مگر مچھ اور شیر کو مار دیا تو کوئی کمال نہیں کیا، کمال تو