Brailvi Books

قسط27: چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا؟
1 - 30
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا؟ (1) 
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۳۲ صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ  شَآءَ اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ   معلومات کا اَنمول خزانہ  ہاتھ آئے  گا ۔ 
دُرُود شریف کی فضیلت
فَرمانِ مُصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہے  : جس نے دِن اور رات مىں مىرى طرف شوق اور محبت کى وجہ سے تىن تىن بار دُرُودِ پاک پڑھا، اللہ پاک پر حق ہے کہ وہ اس کے اس دِن اور اس رات کے گناہ بخش دے ۔ (2)    
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!	صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا؟
سُوال : چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا؟ (واٹس ایپ کے ذَریعے سُوال)  
جواب : اگر واقعی وہاں چوری کیا ہوا مال بِک رہا ہو تو اس کا خریدنا حرام ہے بلکہ اگر ظَنِّ غالِب بھی ہو کہ یہ چوری کا مال ہے تب بھی اسے خریدنا ناجائز ہے ۔  ہو سکتا ہے



________________________________
1 -    یہ رِسالہ  ۶ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۰؁ھ بمطابق 12جنوری 2019 کو عالمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ بابُ المدینہ (کراچی)میں ہونے والے مَدَنی مذاکرے کا تحریری گلدستہ ہے ، جسے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَّۃ کے شعبے ’’فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘نے مُرتَّب کیا ہے ۔  (شعبہ فیضانِ  مَدَنی مذاکرہ)      
2 -    معجم کبیر، قیس بن عائد ابو کاھل، ۱۸ / ۳۶۲، حدیث : ۹۲۸ دار احیاء التراث العربی بیروت