مىڈىکل پوائنٹ آف وىو پر بعض بىمارىاں ساتھ والوں کو بھی لگ سکتی ہیں ۔ (1) یہی وجہ ہے کہ اىئرپورٹ وغىرہ پر سگرىٹ پىنے والوں کے لىے الگ کیبن بنائے جاتے ہىں ۔ اب کیبن میں سگرىٹ پىنے والا اپنا بھى دُھواں لے رہا ہوتا ہے اور دوسرے لوگ جو کیبن مىں بىٹھ کر سگرىٹ پى رہے ہوتے ہىں ان کا دُھواں بھى اندر لے رہا ہوتا ہے اور یہ زیادہ بیمار کرنے والی صورت ہے ۔ اُمَّت کی خىر خواہى کے جَذبے کے تحت عرض کر رہا ہوں کہ آپ جو سگرىٹ پى رہے ہىں اس سے آپ کو تو نقصان ہو رہا ہے کہ ىہ کىنسر اور بہت سارى بىمارىوں کا سبب ہے لىکن اگر آپ اپنے گھر مىں سگرىٹ پى رہے ہىں تو ىہى سگرىٹ کا دُھواں آپ کے بچوں ، بچوں کى امى اور آل فىملى ممبر کو بھی بیمار کر سکتا ہے لہٰذا اپنے آپ پر اور گھر والوں پر بھى رحم کیجئے اور سگریٹ نوشی چھوڑ دیجیے ۔
________________________________
1 - اسلامی پوائنٹ آف ویو سے ایک شخص کی بیماری اُڑ کر دوسرے کو نہیں لگتی ۔ حدیثِ پاک میں ہے : لَاعَدْوٰی یعنی بیماری اُڑ کر نہیں لگتی ۔ (بخاری، کتاب الطب، باب لاعدوی، ۴ / ۴۲، حدیث : ۵۷۷۳) مشہور مفسر، حکیمُ الاُمَّت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں : اہلِ عرب کا عقیدہ تھا کہ بیماریوں میں عقل و ہوش ہے ، جو بیمار کے پاس بیٹھے اسے بھی اس مریض کی بیماری لگ جاتی ہے ۔ وہ پاس بیٹھنے والے کو جانتی پہچانتی ہے ۔ یہاں اسی عقیدے کی تَردید ہے ۔ اِس معنیٰ سے مَرض کا اُڑ کر لگنا باطل ہے مگر یہ ہو سکتا ہے کہ کسی بیمار کے پاس کی ہوا مُتَعَفَّن ہو اور جس کے جسم میں اس بیماری کا مادہ ہو وہ اس تَعَفُّن سے اَثر لے کر بیمار ہو جاوے اس معنیٰ سے تَعَدّی ہو سکتی ہے ۔ اِس بنا پر فرمایا گیا کہ جذامی سے بھاگو ۔ (مراٰۃُ المناجیح ، ۶ / ۲۵۶ ملتقطاً)