Brailvi Books

قسط26: بچوں کی ضِد ختم کرنے کا وَظیفہ
21 - 36
	 آپ اُسے نفع نہیں نقصان پہنچائیں گے ۔ اگر اللہ  پاک توفیق دے تو مَساجد میں خوشبو کے لیے عُود سُلگایا جائے مگر اصلی عُود اتنا مہنگا ہے کہ اس کے بارے میں  بطورِ مُبالغہ محاورتاً یہ کہا جا سکتا ہے کہ  اگر آپ خود بھی بِک جائیں تب بھی نہیں مل پائے گاکیونکہ یہ بہت مہنگا ہوتا  ہے ۔  آجکل عُود کے نام پر طرح طرح کی لکڑیاں ملتی ہیں جنہیں کیمیکل کے عطر  میں بِھگو کر رکھا جاتا ہے جس کے باعِث وہ خشبودار بن جاتی ہیں اور پھر لوگ انہیں خرید کر مسجد میں جَلاتے ہیں  ۔ اِسی  طرح خوشبو کے لیے  لوگ ان لکڑیوں کا بُرادہ بھی جَلاتے ہیں ۔ اگرچہ خوشبو کے لیے خود ان لکڑیوں اور ان کے بُرادے کو جَلانا جائز ہے مگر خوشبو ایسی ہونی چاہیے کہ جس سے لوگوں کو  تکلیف نہیں بلکہ راحت پہنچے ۔  مَساجد کی  طرح مَزارات اور جہاں مسلمانوں کا مجمع یا اِجتماع ہو وہاں بھی جائز طریقے پر خوشبو کا اِہتمام کیا جا سکتا ہے بلکہ  اگر یہ اچھی نیت سے ہو گا تو اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ  ثواب بھی ملے گا ۔  
خوشبو کے لیے گُلاب کا پانی چِھڑکنا کیسا ؟
سُوال : خوشبو کے لیے گلاب کا پانی چِھڑکنا کیسا ہے ؟(1) 
جواب : خوشبو حاصِل کرنے کے لیے بعض لوگ گلاب کا پانی چِھڑکتے ہیں مجھے اس سے



________________________________
1 -    یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ  ہی ہے  ۔   (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)