Brailvi Books

قسط26: بچوں کی ضِد ختم کرنے کا وَظیفہ
17 - 36
 یہی مُختارِ کُل کا معنیٰ ہے ۔ (1) 
مَزارات پر خوشبو لگانا کیسا؟
سُوال : کیا اللہ پاک کے کسی ولی کے مَزار پر اچھی نیت کے ساتھ خوشبو لگا سکتے ہیں؟ (SMS کے ذَریعے سُوال) 
جواب : مَزار پر خوشبو لگانے کا حکم تو کہیں پڑھا نہیں اور نہ مجھے اِس مسئلے کا عِلم ہے ، البتہ لوگوں میں یہ بات رائج ہے ۔ مَزارات پر عطر وغیرہ چِھڑکنے کے 



________________________________
1 -    حضور پُرنور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  اللّٰہپاک کی عطا سے شَرعی اَحکام میں خود مختار ہیں  ۔ آپ جسے جو  چاہے حکم دے سکتے ہیں  ، جس کے لئے جو چیز چاہے جائز  یا  ناجائز کر  سکتے ہیں  اور جسے جس حکم سے چاہے الگ فرما سکتے ہیں ۔ کثیر صحیح اَحادیث میں اِس کے شَواہد موجود ہیں، یہاں ان میں  سے 4 اَحادیث  مُلاحظہ کیجیے  : حضرتِ سَیِّدُنا اَبُو بُردہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کے لئے چھ مہینے کے بکری کے بچے کی قربانی کر لینا جائز کر دیا ۔  (بخاری، کتاب العیدین، باب التکبیر الی العید، ۱ / ۳۳۲، حدیث :  ۹۶۸  دار الکتب العلمیة بیروت)حضرتِ سَیِّدَتُنا اُمِّ عَطِیَّہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کو ایک گھر کے مُردے پر بَین کر کے رونے کی اِجازت دے دی ۔  (مسلم، کتاب الجنائز، باب التشدید فی النیاحة، ص۳۶۳، حدیث :  ۲۱۶۵) حضرتِ سَیِّدَتُنا اَسماء بنتِ عُمَیس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کو وفات کی عِدَّت کے عام حکم سے الگ فرما دیا اور ان کی عِدَّت چار مہینے دس دن کے بجائے تین دن مقرر فرما دی ۔ (معجم کبیر، عبد اللہ بن شداد بن الھاد عن اسماء ، ۲۴ / ۱۳۹، حدیث : ۳۶۹  دار احیاء التراث العربی بیروت)حضرتِ سَیِّدُنا خُزیمہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کی گواہی ہمیشہ کے لئے دو مَردوں  کی گواہی کے برابر فرما دی ۔  (ابو داؤد، کتاب الاقضية، باب اذا علم الحاکم صدق الشاهد الواحد…الخ، ۳ / ۴۳۱، حدیث :  ۳۶۰۷)سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے کائنات اور شریعت دونوں کے متعلق اِختیارات جاننے کے لیے فتاویٰ رضویہ کی 30ویں جلد میں موجود اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی عظیم تصنیف”اَلْاَمْنُ وَالْعُلٰی لِنَاعِتِی الْمُصْطَفٰی بِدَافِعِ الْبَلَاء“(مصطفیٰ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو دافعُ البلاء یعنی بلائیں دور کرنے والاکہنے والوں کے لئے اِنعامات) کا مُطالعہ فرمائیے ۔  (شعبہ فیضان مَدَنی مذاکرہ)