کو پسند تھا ۔ نفس کو پسند ہونا نہ ہونا اور طبعی طور پر مُوافِق ہونا نہ ہونا اپنی جگہ پر ہے مگر جو مىرے مصطفے ٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کى پسند ہے وہ مىرى پسند ہے ۔ یاد رَکھیے !اپنی طبیعت کو بھی پیشِ نظر رکھنا ضَروری ہے ، اب اگر شوگر والا یہ کہہ کر کہ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو حلوا پسند تھا پیٹ بھر کر حلوا کھا لے تو پھر وہ جو جلوہ دىکھے گا اُسے ىاد رَکھے گا لہٰذا اپنے آپ کو بھى دىکھنا ہے کہ مىرا جسم اور وجود اس کى تجلى بھى بَرداشت کر سکے گا ىا نہىں؟
میٹھے کی مختلف اَقسام
سُوال:میٹھے کی مختلف اَقسام ہوتى ہىں تو ان میں سے آپ کو کونسی قسم پسند ہے ؟
جواب:اگر مىں بتا دوں گا تو میرے پاس مٹھائی کے ٹوکرے کے ٹوکرے آنا شروع ہو جائىں گے ۔ میں بازاری مٹھائی سے بچتا ہوں کیونکہ میری عمر اب بڑھ چکی ہے ۔ اگر کوئی کہے کہ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو مٹھائی پسند تھی تو اس سے کہا جائے کہ کیا صرف مٹھائی ہی پسند تھی یا کچھ اور بھی پسند تھا ؟ دِن میں ایک بار کھانا سُنَّت ہے (1) جبکہ ہم دس بار کھائیں تب بھی ہمارا پیٹ نہیں بھرتا حالانکہ ایک بار کھانا بھی سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا عمل ہے ۔ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو مٹھائی پسند تھی موجودہ مٹھائیوں کو اس کے تحت لینا ضَروری
________________________________
1 - کنزالعُمّال، کتاب الشمائل، الباب الثالث، فی شمائل تتعلق بالعادات...الخ، الجزء:۷، ۴ / ۳۹، حدیث:۱۸۱۷۳ دار الکتب العلمیة بيروت