جواب:ہر طرح کا ٹیٹوبنوانا ناجائز ہے اور اگر جاندار کی تصویر والا ٹیٹو بنوایا تو اس کے نظر آنے کی صورت میں نماز میں کراہیت بھی آئے گی البتہ اگر ٹىٹو کپڑوں کے نىچے چھپا ہوا ہے تو اب نماز مىں کراہیت نہىں ہو گی ۔ دیکھا یہ گیا ہے کہ ٹىٹو بنوانے والے اسے کھلا رکھتے ہىں تاکہ لوگ دىکھىں جىسے سونے یا کسی دھات کى چىن پہننے والے مَرد گرىبان کھلا اور سىنہ تان کر رکھتے ہیں تاکہ لوگ انہیں دیکھیں ۔ اپنے طور پر خوش بھی ہوتے ہوں گے کہ ہم اچھے لگتے ہىں لیکن یہ ضَروری نہیں کہ وہ واقعی اچھے لگتے ہوں اس لیے کہ ہر اىک کے دىکھنے کا اپنا اپنا مِعىار ہوتا ہے ۔ بعض لوگ تو ایسوں کو دىکھتے بھی نہىں ہوں گے ۔
دىکھنا ہے تو مدىنہ دىکھئے
قصرِ شاہى کا نظارہ کچھ نہىں
ٹیٹو بنوالینے والا اب توبہ کیسے کرے ؟
سُوال:اگر کسی نے ٹىٹو (Tattoo)بنوا لىا پھر اِحساس ہوا کہ یہ مجھ سے غَلَطی ہو گئی ہے تو اب اس کی توبہ کا طریقہ کار کیا ہو گا؟کیا آپرىشن کے ذَریعے اسے مِٹانا ضَرورى ہے ؟
جواب:اگر کسی نے ٹىٹو(Tattoo) بنوا لیا تھا اور پھر اسے غَلَطی کا اِحساس ہوا تو اب وہ سچی توبہ کر لے ۔ ٹیٹو کو آپرىشن کروا کر یا کُھرچ کر مِٹانا واجب نہىں، البتہ اسے چھپا کر رکھے ، اگر کوئی دیکھ لے تو اُسے بتا دے کہ مىں نے توبہ کر لى ہے ۔ توبہ اس