پاک میں ہے کہ ىہ سفید بال نىزہ بن کر قىامت کے دِن آئىں گے اور اس شخص کو بھونکے (یعنی گھونپے ) جائىں گے ۔ (1)لہٰذا کبھى بھول کر بھی اس نىت سے سفىد بال نہیں نکالنا چاہیے کہ یہ داڑھی میں اچھا نہیں لگ رہا ۔ سفید بال آ جانے سے بظاہر ایسا نہیں ہوتا کہ دیکھنے میں داڑھی ہی بُری ہو جائے بلکہ جو سفید بال زینت کی وجہ سے نکالاجائے وہ آخرت کے لیے بَربادی ہے ۔ اگر کوئی اپنے آپ کو تنکا بھى چبھائے تو اُس کی چىخ نکل جائے تو مَعَاذَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ قىامت کا مىدان اور پھر خُدا جانے وہ کىسا نوکىلا نىزہ ہو گا جو زینت کی وجہ سے سفید بال نکالنے والے کو بھونکا (یعنی گھونپا)جائے گا ۔
ذِمَّہ داری قبول کرنے کے لیے اِستخارہ کرنا کیسا؟
سُوال:اگر کسى کو دعوتِ اسلامی کی تنظیمی ذِمَّہ دارى دى جائے اور وہ کہے کہ مىں پہلے اِستخارہ کروں گا پھر جواب دوں گا تو اِس طرح کہنا کىسا ؟ (سوشل میڈیا کے ذَریعے سُوال)
جواب:اگر کوئی دعوتِ اسلامی کی تنظیمی ذِمَّہ داری قبول کرنے کے لیے اِستخارہ کرتا ہے تو شرعاً اِس میں کوئی حَرج نہیں ہے جبکہ اسے اِستخارہ کرنا آتا ہو ۔ (2)یاد رَکھیے !بعض نیک کام ایسے ہیں کہ ان کے لیے اِستخارہ کرنے کی ممانعت ہے مثلاً
________________________________
1 - کنزالعمال، کتاب الزینة والتجمل، الجزء:۶، ۳ / ۲۸۱، حدیث:۱۷۲۷۶
2 - اِستخارے کا طریقہ جاننے کے لیے دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب ”مَدَنی پنج سورہ“کے صفحہ280 تا282 کا مُطالعہ کیجیے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)