نصىب ہے ، ورنہ جو خوش نصىب نہىں ہوتا اس کو داڑھى رکھنا بھى کہاں نصىب ہوتا ہے ۔ اب نوجوان داڑھى کہاں رکھتے ہىں کہ ان کی داڑھی میں سفىد بال نظر آئیں؟جہاں جہاں دعوتِ اسلامى کا مَدَنى ماحول ىا اس جیسا ماحول ہے تو وہاں بعض نوجوان داڑھی رکھتے ہے ۔ جو شخص اِسلام مىں بوڑھا ہوا اور اس کے چہرے پر سفىد بال آئیں تو ان سفید بالوں کے فَضائل ہیں ۔ (1) اگر کسى کے اِتفاق سے جوانى مىں سفید بال نکل آئے تو یہ بڑھاپے میں سفید بال نکلنے کے بارے میں اَحادیثِ مُبارَکہ میں جو فضائل بیان ہوئے ہیں ان کا یہ مستحق ہو گا یا نہیں ؟ اس بارے میں مجھے عِلم نہیں ہے ۔
داڑھی سے سفید بال نکالنا کیسا؟
سُوال: کسی نوجوان کی داڑھی میں سفید بال آ جائیں تو کیا انہیں کاٹنے کی اِجازت ہے ؟
جواب:کسی بالغ شخص کی داڑھی میں سفىد بال نکل آئے تو اب چاہے وہ جوان ہو ىا بوڑھا ، اگر وہ ان سفىد بالوں کو زىنت یعنی اچھا لگنے کے لىے نکالے گا تو حدیث ِ
________________________________
1 - رَسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:سفید بال نہ اُکھاڑو کیونکہ وہ مسلمان کا نُور ہے ، جو شخص اِسلام میں بوڑھا ہوا، اﷲ پاک اس کی وجہ سے اس کے لیے نیکی لکھے گا اور خطا مٹا دے گا اور دَرَجہ بلند کرے گا ۔ (ابوداؤد، کتاب الترجل، باب فی نتف الشیب ، ۴ / ۱۱۵، حدیث:۴۲۰۲ دار احیاء التراث العربی بیروت)ایک اور حدیثِ پاک میں اِرشاد فرمایا:جو اِسلام میں بوڑھا ہوا، یہ بڑھاپا اس کے لیے قیامت کے دِن نُور ہو گا ۔ (ترمذی، کتاب فضائل الجھاد، باب ماجاء فی فضل من شاب شیبة فی سبیل اللہ، ۳ / ۲۳۷، حدیث:۱۶۴۰ دار الفکر بیروت)