اللہ پاک کے بنائے ہوئے ظاہری اور غیبی عالمِ اَسباب
(اس موقع پر امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے قریب بیٹھے ہوئے مفتی صاحب نے اِرشاد فرمایا:)اللہ پاک نے جس طرح ظاہر میں عالمِ اَسباب بنایا ہے ، اگر وہ چاہے تو بھوک ہى نہ لگے یا روٹى خود بخود تیار ہو کر ہمارے مُنہ مىں داخِل ہو جائے لىکن پورا اىک عالمِ اَسباب ہے اِسى طرح عُلَما اِرشاد فرماتے ہىں کہ غىب مىں بھى اللہ پاک نے عالمِ اَسباب بنایا ہے ۔ بندے کى پىدائش ہوتى ہے تو ماں کے پىٹ مىں فرشتہ اس کى تقدىر لکھتا ہے ۔ اس مىں رُوح پھونکتا ہے ۔ اس کى صورت بناتا ہے ۔ جب بچہ پىدا ہوتا ہے تو فرشتے اس کى حفاظت کے لىے مُقرر ہوتے ہىں ۔ اِنتقال کے وقت فرشتے اس کى رُوح قبض کرتے ہىں ۔ پھر قبر مىں بھى فرشتے آتے ہىں حتّٰى کہ قىامت کے دِن جنَّت مىں لے جانے والے بھى فرشتے ہوں گے اور جنَّت مىں داخِل ہوں گے تو وہاں بھی فرشتے اِستقبال کرىں گے ۔ اِسی طرح اللہ پاک نے عالمِ غىب مىں اَسباب کا سِلسلہ رکھا ہوا ہے ۔
کیا سفید بال آ نا خوش نصیب ہونے کی علامت ہے ؟
سُوال:ہمارے یہاں بلوچستان میں یہ بات مشہور ہے کہ جس نوجوان کى داڑھى مىں پہلے اىک سفىد بال آتا ہے وہ بہت خوش نصىب ہوتا ہے لہٰذا اِس بارے مىں رہنمائى فرما دیجیے ۔ (کوئٹہ کے جامعۃ المدینہ سے ایک طالبِ عِلم کا سُوال)
جواب:جو سنَّت سمجھ کر اللہ پاک کى رضا کے لىے داڑھى رکھتا ہے وہ ہوتا ہى خوش