اس طرح کی وضاحتیں کر چکا ہوں ۔ مجھے آپ کی ان چیزوں کی نہیں بلکہ آپ کی ضَرورت ہے ۔ اگر آپ مَدَنی قافلوں کے مُسافر بنیں اور 12 مَدَنی کاموں کی دھومیں مچائیں تو یوں سمجھ لیجیے کہ آپ مجھے مِل گئے ۔
مىں بڑا امىر و کبىر ہوں شہِ دوسرا کا اَسىر ہوں
دَرِ مصطفے ٰ کا فقىر ہوں مىرا رِفعتوں پہ نصیب ہے
جماعت پانے کی صورت میں مال ضائع ہوتا ہوتو...؟
سُوال:اگر ہم نے مال بھٹى یا اوون کے اندر پکنے کے لىے ڈال دیا اور اسی دَوران جماعت کا بھى ٹائم ہو گیا، اب اگر ہم جماعت سے نماز پڑھنے جاتے ہیں تو سارا مال جَل جائے گا ۔ اِس صورت میں ہم نماز جماعت کے ساتھ پڑھنے چلے جائیں ىا پھر مال کو جلنے سے بچائیں ؟ (ایک بیکری والے کا سُوال)
جواب:مال بنانے والے کو ىہ پتا ہوتا ہے کہ ىہ بھٹی یا اوون میں کتنى دىر مىں پکتا ہے لہٰذا وہ اس وقت میں مال نہ ڈالے کہ نماز کے لیے جانے میں مال کے جَل جانے کا اندیشہ ہو ۔ دُنیوی کاموں کے متعلق بھی تو پتا ہوتا ہے کہ فُلاں وقت یہ کام کروں گا تو فُلاں کام رہ جائے گا لہٰذا اسی اِعتبار سے کاموں کے لیے اوقات کی تقسیم کاری کی جاتی ہے تو اِسی طرح نمازِ باجماعت ادا کرنے کا بھی اِہتمام ہونا چاہیے ۔ باجماعت نماز پڑھنے کے بعد مال وغیرہ بھٹی یا اوون میں ڈالا جائے ۔
اگر کبھی اِتفاقاً ایسا ہوگیا کہ مال بھٹی میں ہے اور جماعت کا وقت بھی ہوگیا، اب