Brailvi Books

قسط24: کتے کے متعلق شرعی اَحکام
33 - 37
احسان ہوگا ۔ چونکہ یہ ثواب کا کام ہے لہٰذا شوہر کو حتی الامکان جائز خواہشات پوری کرنی چاہىے ۔  
نصیب پر بھروسا  کرکے محنت نہ کرنا کیسا؟
سُوال : کىا نصىب مىں لکھا بھى محنت سے ملتا ہے؟
جواب : نصیب کا لکھا ہوا ہی ملتا ہے لیکن اس کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے  ۔ مشہور بھی ہے کہ حرکت میں برکت ہے  ۔ اگر کوئی ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر درخت کے نىچے بىٹھ جائے کہ  پھل گرے اور منہ میں چلا جائے تو ایسا نہیں ہوتا  ۔  ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کوئی بیٹھتا بھی نہیں ہے، بس یہ باتیں ہی ہیں ۔ سوشل مىڈىا پر لوگ ایسے شوشے چھوڑ دىتے ہىں ۔ اگر بے چارے کسی وسوسے کی بناپر ایسا کریں تو ظاہر ہے کہ سوشل مىڈىا سے وسوسے حل نہىں ہوں گے ۔ اس کے لیے علما سے رجوع کرنا پڑے گا ۔  بہرحال تقدىر کى قسمىں ہىں لیکن بندے کو تقدیر کے متعلق بحث نہیں کرنی چاہیے ۔ (1) کہ اس موضوع پر بحث کرنے میں رسک ہوتا ہے ۔ 
جانور کو غلطی سےماردیا توگناہ گار ہوگا؟
سُوال : گاڑی چلاتے ہوئے اگر اچانک کوئی جانور روڈ پر آجائے اور گاڑی کے نیچے آکر مرجائے تو کیا گاڑی چلانے والا گناہ گار ہوگا ؟(ڈیرہ اسماعیل  خان سے سوال) 



________________________________
1 -   نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا : میں چاہتا ہوں کہ تم تقدیر کے بارے میں گفتگونہ کیا کرو ۔ (تاریخِ بغداد، حرف الحاء، محمدبن الحسن الدوری، ۲ / ۱۸۵، الرقم : ۶۰۸دار الکتب العلمیة  بیروت)