اگر شوہر حقوق پورے نہ کرے تو؟
اگر شوہر بےحِس ہے ۔ شرابی کبابی یا جواری ہے ۔ گھر میں لڑائی جھگڑا کرتا ہےتب بھى بیوی کو اس کا خیال نہ رکھنے کى اجازت نہىں ۔ لہٰذا بیوی کو چاہیے کہ شوہر کے حقوق ادا کرتی رہے اور شوہر کا رویہ اچھا ہونے کے لیے دعا بھی کرتی رہے ۔ اگر بیوی اس کے ساتھ حسنِ سلوک کرے گى تو ہی گھر چلے گا ورنہ تو کچھ اور چل جائے گا جو کہ گھر کو برباد کرنے والا ہوتا ہے ۔
شوہر گھر کا افسر ہوتا ہے
سُوال : کیا شوہر کو بیوی کی ہر خواہش پوری کرنا لازمی ہے؟ (1)
جواب : قرآنِ پاک میں ارشاد ہے : (اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ)(پ۵، النساء : ۳۴) ترجمۂ کنزالایمان : ”مرد افسر ہیں عورتوں پر ۔ “ تو مرد عورت پر حاکم ہے ۔ لہٰذا عورت کو مرد کى اطاعت اور فرمانبردارى کرنی ہے ۔ اس کے بجائے اگر عورت چاہے کہ شوہر مىرى مانے اور مىرا فرمانبردار ہوتو یہ درست نہیں ۔ جائز درخواستىں اور فرمائشىں مثلاً طرح طرح کے کھانوں ، نت نئے ڈیزائن کے کپڑوں وغیرہ وغیرہ کی طلب پوری کرنا شوہر پر واجب نہیں ۔ واجب صرف نان نفقہ وغىرہ ہےالبتہ اگر شوہر دیگر فرمائشیں بھی پوری کرتا ہے تو یہ بیوی پر
________________________________
1 - یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیر اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ ہی ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ)