Brailvi Books

قسط24: کتے کے متعلق شرعی اَحکام
27 - 37
وہ تو دىنا پڑے گى بلکہ اگر آپ نے جائز طرىقے پر کتا پالا ہوا ہے تو اسے کھلانا لازم ہے  ۔  اگر وہ ستر بار کھاتا ہے تو اُسےستر بار کھلانا پڑے گا یہ ایک مبالغہ ہے یعنی جانور بار بار کھاتے رہتے ہیں ۔ (اس موقع پر امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے قریب  بیٹھے ہوئے مفتی صاحب نے اِرشاد فرمایا : )اس حوالے سے حدیثِ پاک میں یہ  بشارت بھی ہے کہ ”ہر تر جگر میں اجر ہے  ۔ “(1) 
(امیر اہلسنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنے ارشاد فرمایا : ) جو کتے  باہر گھومتے پھرتے ہىں انہىں کھلانا بھی جائز اور کارِثواب ہے جىساکہ حدىثِ پاک مىں ہے کہ  ”اىک ظالم اور سخت گناہ گار آدمى تھا وہ ایک کنوئیں کے پاس سے  گزرا تو اسے پانى پىنے کى حاجت ہوئى ، اس نے وہاں  اىک کتا دىکھا جو بہت پیاسا تھا اور وہ پىاس کے سبب گىلى مٹى چاٹ رہا تھا، اُس گناہ گار  شخص کو  اس کتے پر بڑا ترس آىا اور اس نے اپنا موزہ کنوىں مىں ڈال کر کسی طرح  پانى نکالااور  کتے کو پلا دیا ۔ تو کتے پر یہ احسان کرنا اس کے کام آ گیا اور مرنے کے بعد اُس کی بخشش کر دی گئی ۔ (2)تو یوں عام کتوں  کو بھی کھلانا پلانا کارِ ثواب ہے ۔ 
کُتّے کوپتھر مارنا کیسا؟
ہمارےىہاں گلىوں مىں پھرنے والے کتوں کو عموماً بچے  مارتے ہىں اور جب وہ



________________________________
1 -    بخاری، کتاب الادب، باب رحمة الناس والبھائم، ۴ / ۱۰۳، حديث :  ۶۰۰۹ 
2 -    بخاری، کتاب الادب، باب رحمة الناس والبھائم، ۴ / ۱۰۳، حديث :  ۶۰۰۹