ڈالا اگر اُس پانی سے وضو کیا تو وضو ہو جائے گا اور اس پانی سے وضو کرنا جائز ہے ۔ “(1) حکمِ شرىعت یہ ہے کہ پھاڑ کھانے والا جو جانور ہوتا ہے جیسے شىر چىتے وغیرہ ان کا لعاب اور تھوک ناپاک ہے ۔ (2) بلى بھی چوہے پھاڑ کر کھاتى ہے مگر چونکہ ىہ گھرو ں مىں پالى جاتى ہے اور لوگ اسے گھرىلو جانور بولتے ہىں اس لیے علما نے اس کے جوٹھے کو مکروہ لکھا ہے ۔ (3)
بلی کے جوٹھے کے پاک ہونے کی وجہ
(اس موقع پر امیرِ اہلسنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے قریب بیٹھے ہوئے مفتی صاحب نے اِرشاد فرمایا : )حدىثِ پاک مىں ہے کہ ”ىہ تم پر طواف (ىعنى پھىرے لگانے) والى ہے“ (4) چونکہ بلی گھر میں آتى جاتى رہتى ہے اور اس سے بچنے مىں مشکلات ہوتى ہىں اس لىے اس کےلعاب کو پاک قرار دىا گىا ۔
کُتّے کو روٹی ڈالنا کیسا؟
سُوال : کتے کو روٹى ڈالنا کىسا ہے؟
جواب : کتا روٹى بھی کھاتا ہے لیکن زیادہ تر ہڈی کھاتا ہے بہرحال جو بھى اس کى غذا ہے
________________________________
1 - فتاویٰ ھندیة، کتاب الطھارة، الباب الثالث فی المیاہ، الفصل الثانی، ۱ / ۲۴ ماخوذاً
2 - درمختار مع ردالمحتار، کتاب الطہارة، باب المیاہ، فصل فی البئر، ۱ / ۴۲۵ دار المعرفة بیروت
3 - بہارِ شریعت میں ہے : اچھا پانی ہوتے ہوئے مکروہ پانی سے وُضو و غُسل مکروہ اور اگر اچھا پانی موجود نہیں تو کوئی حَرَج نہیں ۔ (بہارِ شریعت، ۱ / ۳۴۳، حصہ : ۲)
4 - ترمذی، کتاب الطھارة، باب ماجاء فی سور الھرة، ۱ / ۱۵۰، حديث : ۹۲ دار الفکر بیروت