Brailvi Books

قسط24: کتے کے متعلق شرعی اَحکام
21 - 37
 انہیں  پکانے سے پہلے گرم پانی یا چونے سے اچھى طرح دھولیں  ۔ اچھی طرح  دھلنے کے بعد اب چھلکا لگے رہنے میں حرج نہیں  ۔  پنجوں سے ناخن بھی نکال  دیجیے ورنہ  ناخن سمیت پکانےکے سبب شاید کھانے میں  کراہیت آئے ، اب پکنے کے بعد اگر ضرورت ہو تو ان کے دو ىا تىن پىس کرلىں  ۔ پنجوں کا  شوربا اچھا ہوتا ہے اور اس کے فوائد بھی ہیں اور اگر پنجوں والا پلاؤ بنایا جائے تو وہ بھی  بڑا لذیذ بنے گا ۔ پنجے  غرىب ہى کھا سکتے ہىں مال دار تو انہیں دیکھ کر تھو تھو کرے گا حالانکہ اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ زىادہ مرغن غذائیں  کھانے والا مالدار بیمار ہونے کی صورت میں پنجے بھى نہ  کھا سکے  ۔  پہلے لوگ پنجوں کو پھىنک دىتے تھے اور شاید  باہر ممالک مىں اب  بھی  انہیں  پھىنک دىا جاتا ہے مگر ہمارے ىہاں یہ  مفت نہیں بلکہ درجن کے حساب سے بکتے  ہىں  ۔  
کُتّے کے لعاب کا شرعی حکم
سُوال : کتا کبھی اپنے مالک کی   ٹانگ چاٹ رہا ہوتا ہے اور  کبھى پىنٹ اور جوتا، تو کیا کتے کا تھوک لگنے سے  کپڑے ناپاک ہو جاتے ہىں؟(نگرانِ شوریٰ کا سوال)
جواب :  کتے کا تھوک ناپاک ہے ۔ (1) لہٰذا اگر کتا ہاتھ چاٹے اور اس کا  تھوک ہاتھ پر لگ جائے تو ہاتھ ناپاک ہوجائے گالہٰذا کتے کو  اپنا ہاتھ وغیرہ  چاٹنے  نہ دىا جائے



________________________________
1 -    فتاویٰ ھندیة، کتاب الطھارة، الباب السابع فی النجاسة...الخ، الفصل الثالث، ۱ / ۴۸ دار الفکر بیروت