Brailvi Books

قسط24: کتے کے متعلق شرعی اَحکام
2 - 37
 اہمىت ہے ۔  کتابیں اور  کاپىاں سب کاغذ  کی ہوتى ہىں ۔ اب کاغذ کا استعمال خرىدارى کے تھىلوں کے طور پر بھى ہوتا ہے کىونکہ  ىہ ماحول دوست ہے اور ناکارہ ہونے کے بعد جلد زمىن مىں گھل جاتا ہے ۔ کاغذ سے مختلف اقسام کى اشىاء بنائى جارہى ہىں جىسے لفافے، مصنوعى فون، ڈىکورىشن کى اشىاء وغىرہ ۔  امىر اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہسے عرض ہے کہ کىا خالى کاغذ کا بھى استعمال ہونا چاہىے نیز کىا کاغذ کے استعمال مىں بھى اسراف ہو سکتا ہے؟ 
جواب : کاغذ اللہ پاک کی نعمت اور بہت ہی اہم چیز ہے ۔ اس کے موجِد کا تو علم نہیں کہ مسلمان ہے یا نہیں مگر جس نے  بھی اس کو ایجاد کیا اس نے اللہ پاک کی دی ہوئی عقل ہی سے کیا ۔ اور اس میں دن بدن بہتری ہی آتی رہی ہے ۔ چونکہ کاغذ پر اللہ پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا نام اور شرعی مسائل لکھے جاتے ہیں اسی وجہ سے ہمارے بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ  اللّٰہُ   الْمُبِیْن کورے کاغذ کا بھی بہت ادب کیا کرتے تھے حتّٰی کہ جو کاغذ لکھنے کے کام آسکتا اس کو بے وضو چھوتے تک نہیں تھے ۔ ذرا اندازہ کیجیے جب ہمارے بزرگانِ دین رَحِمَہُمُ  اللّٰہُ   الْمُبِیْن بغیر لکھے کاغذ کا اس قدر احترام فرماتے تھے تو لکھے ہوئے کاغذ کا کس قدر احترام فرماتے ہوں گے ۔ اے کاش! ہمیں بھی کاغذ کا ادب نصیب ہوجائے ۔ 
کاغذ کی اہمیت اور ہماری نا قدری
اباکثر لوگوں کا کاغذ کے ادب کے متعلق ذہن ہی نہیں ہے، کاغذ پر کوئی کچھ