Brailvi Books

قسط24: کتے کے متعلق شرعی اَحکام
16 - 37
 پراٹھے اور پزوں کا تذکرہ قرآنِ کریم میں کہیں بھی نہیں ملے گا   قرآنِ کریم میں مطلقاً ہے : )كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا وَ لَا تُسْرِفُوْا ۚ-( (پ۸، الاعراف : ۳۱) ترجمۂ کنز الایمان : ”اورکھاؤ اور پیو اورحدسےنہ بڑھو  ۔ “  لیکن یہ لذیذ کھانے کھاتے ہوئے کبھی بھی خیا ل نہیں آتا کہ یہ کہاں سے ثابت ہیں؟ بہرحال جو چیزیں حلال ہیں وہ کھائی جائیں گی اور جو حرام ہیں انہیں چھوڑ دیا جائے گا ۔  اسی طرح اصول بنتے ہیں جن کی مدد سے مسائل کو حل کیا جاتا ہے  
بعض باتیں احادیث سے ثابت ہوتی ہیں
بعض اوقات کوئی بات قرآنِ كريم میں صراحت کے ساتھ نہیں ہوتی تو وہ احادیث مبارکہ میں مذکورہوتی ہے اور حدیث شریف پر عمل کرنے کا حکم بھی قرآنِ کریم میں ہی ہے :)اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ((پ۷، المائدة : ۹۲) ترجمۂ کنز الایمان : اورحکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا    
بعض باتوں کا ثبوت اقوالِ ائمہ سے ہوتا ہے
بعض باتیں احادیثِ مبارکہ میں بھی صراحتاً نہیں ملتیں تو اکابر علما  خوب غور و خوض کے بعد  وہ مسائل نکالتے ہیں   پھر ہم ان کے بیان کردہ مسئلے پر عمل کرتے ہوئے ان کے پیچھے پیچھے چلتے ہیں  اپنی عقل کے گھوڑے نہیں دوڑاتے   ہم نے اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کا دامن پکڑ لیا ہے   اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ یہ ہمیں آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے پیچھے پیچھے جنت میں لے