جن علاقوں مىں کُنڈے لگائے جاتے ہىں تو ان علاقوں میں لوڈ شیڈنگ زیادہ ہوتی ہے ، جس کے سبب ان لوگوں کا حق بھی مارا جاتا ہے جن کی قانونى بجلى ہوتی ہے ۔ ان کُنڈے لگانے والوں کى وجہ سے وہ بیچارے بھی گرمیوں میں کئى کئى گھنٹے گرمی مىں تڑپتے ہىں ۔ کُنڈے لگانے والوں کو توبہ کرنے کے ساتھ ساتھ پوری رَقم کی Payment(یعنی ادائیگی)بھى کرنی چاہىے ۔ کُنڈا لگانا شَرعاً بھی جائز نہىں اور قانوناً بھى جُرم ہے ۔
بجلی کا بِل تھوڑا ہو یا زیادہ اس کی اَدائیگی کیجیے
بجلى سپلائی گورنمنٹ کا سِسٹم ہے لیکن سب کو مُفت بجلى تو نہیں دىں گے ۔ بجلی کا بِل لینے کا طریقہ صِرف ہمارے مُلک پاکستان ہی مىں نہیں بلکہ دُنىا بھر میں رائج ہے بلکہ ہمارے مُلک پاکستان کے مقابلے میں دِیگر ممالک میں بجلی کے بِل بہت زیادہ آتے ہیں ۔ بہرحال بِل تھوڑا ہو ىا زىادہ جو بھى طے شُدہ بِل ہے وہ تو دىنا ہى پڑے گا ۔ کُنڈے کے ذَریعے چَراغاں بھی ہرگز نہ کیجیے ۔ ہم(13 رَبیع الاوّل ۱۴۴۰ ھ بمطابق 2018ء کو)چَراغاں دیکھنے بابُ المدینہ (کراچی) کے مختلف علاقوں میں گئے تھے تو اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مىں نے کہیں بھی کُنڈا لگا ہوا نہیں دیکھا ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مسلمان سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کى محبت مىں چَراغاں کا اِہتمام اپنے پَلے سے کرتے ہیں جسے دیکھ کر عُشّاق کو لُطف آجاتا ہے ۔ بعض ممالک میں مختلف Events(یعنی تقریبات) پر دُکانوں پر لائٹنگ کا