Brailvi Books

قسط20: اِنتقال پرصَبر کا طریقہ
45 - 45
 کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ  وَالسَّلَام  کے لىے بھى وفات ہے ۔  
نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے 950سال تبلیغ فرمائی
حضرتِ سَیِّدُنا نوحعَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے طوىل عمر پائى  ۔ ساڑھے نو سو (950)سال تو  انہوں نے تبلىغ کى ۔ جب ان کی وفات کا  وقت آىا تو ان سے پوچھا گىا کہ آپ نے دُنىا کو کىسے پاىا؟ فرماىا :  بس اىک دَروازے سے داخل ہوئے اور دوسرے دَروازے سے نکل گئے  ۔ (1) ہم بھى تو بولتے ہىں وقت جلدى پاس ہو رہا  ہے  ۔ کسى نے تو ىہاں تک کہا  : 
صبح ہوتى ہے شام ہوتى ہے
عمر ىونہى تمام ہوتى ہے
آگاہ اپنى موت سے کوئى بشر نہىں
سامان سو برس کا ہے پل کى خبر نہىں
بہرحال موت سب کو آنی ہے لہٰذا اپنے عزیز کے اِنتقال پر صبر کرنا چاہیے ۔ گلہ شکوہ کرنے یا رونے دھونے سے مَرنے والا واپس پلٹ کر نہیں آ سکتا ۔  مىرے آقا اعلىٰ حضرت عَلَیْہِ رَحْمَۃُرَبِّ الْعِزَّت نصىحت کرتے ہوئے فرماتے ہىں : 
آنکھىں رو رو کے سجانے والے
                              جانے والے نہىں آنے والے 	(حدائقِ  بخشش)



________________________________
1 -    احیاء العلوم، کتاب ذم الدنیا، ۳ / ۲۵۲ دار صادر بیروت