دیکھا گیا تو وہ کیل اس کے دامن میں گڑی ہوئی ہے ۔ تفتیش کے بعد معلوم ہوا کہ اس نے کیل تو گاڑی مگر غَلَطی سے وہ کیل اس کے دامن میں گڑ گئی اور اس کو پتا نہیں چلا ۔ جب یہ کیل گاڑ کر اُٹھا تو اس کا دامن اٹک گیا مگر یہ سمجھا کہ مجھے کسی جن نے پکڑ لیا ہے وہ بے چارہ اِسی خوف سے مَرگیا ۔ لہٰذا اِس طرح کی بہادری دِکھانے سے منع کیا گیا ہے کہ ایسے مقامات پر اِس طرح کا اِتفاق ہونا بھی ممکن ہے جس کے نتیجے میں اِنسان اپنی جان سے ہی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے ۔
اَنبیائے کِرامعَلَیْہِمُ السَّلَام نے اپنی ذِمَّہ داری پوری فرمادی
سُوال : اَنبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بھیجنے کا مقصد اللہ پاک کے اَحکام پہنچانا تھا کیا انہوں نے اپنی ذِمَّہ داری صحیح طور پر پوری فرمادی؟
جواب : جی ہاں!اَنبیائے کِرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اللہ پاک کے اَحکام پہنچانے کے لیے تشریف لائے اور انہوں نے اللہ پاک کے اَحکام پہنچانے میں کوئی کوتاہی نہیں فرمائی بلکہ 100فیصد وہ اَحکام پہنچادئیے یہ عقیدہ رکھنا ضَروری ہے ۔ اس میں ان کی طرف سے نہ تو جان بوجھ کر کوئی کوتاہی واقع ہوئی اور نہ ہی کچھ بھولے سے ۔ (1)
سرکار عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام تشہد میں کیا اَلفاظ ادا فرماتے ؟
سُوال : جس طرح ہم اَلتَّحِیَّات مىں اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ اَیُّھَاالنَّبِیُّ یا اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا
________________________________
1 - بہارِشریعت، ۱ / ۴۰، حصہ : ۱ ماخوذاً