Brailvi Books

قسط20: اِنتقال پرصَبر کا طریقہ
30 - 45
کہے کہ ایک رات قبرستان میں گزارو صبح زندہ آئے تو ایک لاکھ روپے وصول کر لینا، ہم لوگ پھر بھی تیار نہیں ہوں گے بلکہ رات تو بہت بڑی بات ہے ہم پانچ مِنَٹ کے لیے بھی اندھیرے قبرستان میں رُکنے کے لیے  تیار نہیں ہوں گے ۔ حالانکہ قبرستان میں مُردے قبروں میں ہوتے ہیں لیکن ہم نفسیاتی طور پر ڈرنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ یاد رَکھیے ! ایسی بہادری ہرگز نہیں دِکھانی چاہیے جس میں اِنسان  کے نفسیاتی مریض بن جانے کا خطرہ ہو کہ شرعاً بھی خود کو ہلاکت یا مصیبت پر پیش کرنے کی اِجازت نہیں ہو گی ۔ (1) 
خواہ مخواہ کی بہادری مہنگی پڑ گئی
لوگوں کو اپنے ہاتھوں خود کو خواہ مخواہ مصیبت میں ڈالنے سے بچانے کے لیے کسی نے یہ واقعہ بنایاہے کہ چند دوستوں کے دَرمیان یہ Competition (یعنی مقابلہ)ہوا کہ کو ن رات کو قبرستان میں اکیلے رُک کر فُلاں  دَرخت کے نیچے کیل گاڑٖے گا؟  یہ کیل گاڑنے کی شَرط شاید اِس وجہ سے لگائی گئی ہو گی تاکہ وہ آگے پیچھے نہ بھاگے اور اس کیل کے ذَریعے معلوم ہو جائے کہ اس نے واقعی  رات کو رُک کر کیل گاڑ دی ہے ۔ بہرحال ان میں سے ایک لڑکا تیار ہو گیا کہ میں رات کو اکیلا قبرستان میں رُک کر کیل گاڑ دوں  گا ۔  اس کے دوست کسی قبرستان میں اسے چھوڑ کر آگئے  ۔ صبح پہنچے تو ان کا دوست مَرا ہوا تھا ۔  جب 



________________________________
1 -   اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحْمَۃُرَبِّ الْعِزَّتفرماتے ہیں : شب میں تنہا قبرستان نہ جانا چاہیے ۔ (فتاویٰ رضویہ، ۹ / ۵۲۳)