دیں ۔ اِس پر امیر اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے فرمایا : )اسی چیز کا تو اَلمیہ ہے کہ جو بھی تاریخی یادگار ہوتی ہے اس پر تاریخ نہیں لکھی ہوتی، جیسے مکۂ مکرمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْمًا اور کعبۂ مُعَظَّمَہ کی پُرانی پُرانی تَصاویر دیکھی ہیں جن پر تاریخ وغیرہ نہیں لکھی ہوتی ۔ یوں ہی مجھے اسلامی بھائی Letter(یعنی خط)لکھتے ہیں یا پَرچیاں بھیجتے ہیں ان پر تاریخ نہیں ہوتی، بعض اوقات ایڈریس نہیں ہوتا ۔
تاریخ نہ لکھنے کے سبب چٹکلے
تاریخ یا ایڈریس وغیرہ نہ لکھنے سے بعض اوقات چٹکلے بھی ہو جاتے ہیں جیسے کسی نے پَرچی دے کر تعویذ طَلَب کیا مگر اس کی وہ پَرچی مجھ تک کافی عرصے بعد پہنچی، میں نے وہ پرچی دیکھ کر تعویذ دے دیا بعد میں معلوم ہوا کہ جس کو تعویذ دیا گیا ہے اس کی تو دوسری بَرسی بھی ہو چکی ہے ، چونکہ تاریخ نہیں لکھی تھی تو یہ معاملہ ہوا ۔
شخصیات تک کوئی چیز پہنچانے کے مَدَنی پھول
بعض اوقات اِسی وجہ سے بابُ المدینہ(کراچی) سے آنے والی چیزیں بھی بَرسوں بعد مجھ تک پہنچتی ہیں ۔ کسی بھی شخصیت تک کوئی چیز پہنچانی ہو تو یہ مَدَنی پھول یاد رَکھیے کہ وہ چیز اس تک کسی دوسری شخصیت یا پھر اس شخصیت کی آل کے ذَریعے نہ بھیجی جائے کہ اِس طرح اُس چیز کا پہنچنا مشکل ہو گا ۔ مثلاً اگر کوئی مجھے کہے کہ آپ کے گھر کے اوپر نگرانِ شُوریٰ رہتے ہیں آپ ان کو یہ پرچی