حسین نغمے خوب ذوق و شوق اور کیف و مستی میں پڑھے جا رہے تھے ۔ اس کے علاوہ چند ایسی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر آئیں جن میں موسیقی جیسی چیزیں شامل کی گئیں جو دیکھنے سننے کے لائق نہیں تھیں ۔ اِس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ (نگرانِ شوریٰ کاسُوال)
جواب : جہاں ہم رضائے الٰہی والے کام کرتے ہیں وہاں شیطان مسلمانوں کوMis Guide ( یعنی گمراہ ) کرنے کے لیے کچھ نہ کچھ حَربے اِستعمال کرتا ہے تاکہ جشنِ عید میلادُ النبی منانے سے روکنے والوں کو مواد ہاتھ آئے اور وہ لوگوں کو دِکھا کرجَشنِ وِلادت مَنانے سے روک سکیں کہ ہم اس لیے جَشنِ وِلادت مَنانے سے منع کرتے ہیں ۔ ایسوں کے لیے ہمارا یہی جواب ہو گا کہ ناک پر مکھی بیٹھنا اچھا نہیں ہے لہٰذا ہم مکھی ہی اُڑائیں گے تم اپنی ناک کٹوا دو تاکہ نہ تمہاری ناک رہے نہ اس پر مکھی کو بیٹھنے کا موقع ملے ۔ جو طبقہ چند نادانوں کے غَلَط اَنداز کی وجہ سے جَشنِ وِلادت کی خوشی مَنانے سے منع کرتا ہے اسے چاہیے شادیاں کرنا بھی بند کر دے کہ فی زمانہ شادیوں میں بھی بہت سی ایسی غَلَط رُسُوم شامل ہو چکی ہیں جن کا ختم کرنا ہی مشکل ہو گیا ہے ۔ شادی کے مقابلے میں جَشنِ وِلادت مَنانے کے اَنداز میں جو خرابیاں پیدا کی گئی ہیں ان کی تعداد بہت کم ہے ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اب بھی اکثریت جائز طریقے سے جَشنِ وِلادت مَناتی ہے ۔
غور فرمائیے !جس کام میں بُرائیاں کم ہیں اس کے بارے میں کہتے ہیں کہ